سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ قسامت کے متعلق ۔ حدیث 1066

دانت کے قصاص سے متعلق

راوی: محمد بن مثنی , خالد , حمید , انس ، ربیع

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کَسَرَتْ الرُّبَيِّعُ ثَنِيَّةَ جَارِيَةٍ فَطَلَبُوا إِلَيْهِمْ الْعَفْوَ فَأَبَوْا فَعُرِضَ عَلَيْهِمْ الْأَرْشُ فَأَبَوْا فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِالْقِصَاصِ قَالَ أَنَسُ بْنُ النَّضْرِ يَا رَسُولَ اللَّهِ تُکْسَرُ ثَنِيَّةُ الرُّبَيِّعِ لَا وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَا تُکْسَرُ قَالَ يَا أَنَسُ کِتَابُ اللَّهِ الْقِصَاصُ فَرَضِيَ الْقَوْمُ وَعَفَوْا فَقَالَ إِنَّ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ مَنْ لَوْ أَقْسَمَ عَلَی اللَّهِ لَأَبَرَّهُ

محمد بن مثنی، خالد، حمید، انس سے روایت ہے کہ حضرت ربیع نے ایک لڑکی کا دانت توڑ دیا تو اس کے ورثہ نے معافی چاہی لیکن لڑکی کے ورثاء نے انکار فرما دیا پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ نے قصاص لینے کا حکم فرما دیا۔ حضرت انس بن نضر نے کہا یا رسول اللہ! کیا حضرت ربیع کا دانت توڑا جائے گا اس ذات کی قسم کہ جس نے کہ آپ کو سچا پیغمبر کر کے بھیجا ہے ان کا دانت کبھی نہیں توڑا جائے گا۔ آپ نے فرمایا اے انس! کتاب اللہ اسی طریقہ سے حکم کرتی ہے انتقام لینے کا ۔ پھر وہ لوگ رضامند ہو گئے انہوں نے معاف فرما دیا اس پر آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے بعض بندے ایسے ہیں کہ اگر اس کے بھروسہ پر قسم کھا لیں تو اللہ تعالیٰ ان کو سچا کر دے۔

It was narrated from ‘Imran bin Husain that a man bit another man on the forearm; he pulled it away and a front tooth fell out. The matter was referred to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he canceled (the Diyah) and said: “Did you want to bite your brother’s flesh as a stallion bites?” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں