سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ قسامت کے متعلق ۔ حدیث 1055

کافر کے بدلہ مسلمان نہ قتل کیا جائے

راوی: احمد بن حفص , وہ اپنے والد سے , ابراہیم بن طہمان , حجاج بن حجاج , قتادة , ابوحسان الاعرج , مالک بن حارث

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ الْحَجَّاجِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي حَسَّانَ الْأَعْرَجِ عَنْ الْأَشْتَرِ أَنَّهُ قَالَ لِعَلِيٍّ إِنَّ النَّاسَ قَدْ تَفَشَّغَ بِهِمْ مَا يَسْمَعُونَ فَإِنْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهِدَ إِلَيْکَ عَهْدًا فَحَدِّثْنَا بِهِ قَالَ مَا عَهِدَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهْدًا لَمْ يَعْهَدْهُ إِلَی النَّاسِ غَيْرَ أَنَّ فِي قِرَابِ سَيْفِي صَحِيفَةً فَإِذَا فِيهَا الْمُؤْمِنُونَ تَتَکَافَأُ دِمَاؤُهُمْ يَسْعَی بِذِمَّتِهِمْ أَدْنَاهُمْ لَا يُقْتَلُ مُؤْمِنٌ بِکَافِرٍ وَلَا ذُو عَهْدٍ فِي عَهْدِهِ مُخْتَصَرٌ

احمد بن حفص، وہ اپنے والد سے، ابراہیم بن طہمان، حجاج بن حجاج، قتادہ، ابوحسان الاعرج، مالک بن حارث، اشتر سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا لوگوں کے درمیان شہرت ہوگئی ہے کہ اگر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی خاص چیز تم کو بتلائی ہو تو وہ بیان اور نقل کرو۔ حضرت علی نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی خاص بات مجھ کو نہیں بتلائی جو اور دوسرے لوگوں کو نہ بتلائی ہو لیکن میری تلوار کے غلاف میں ایک کتاب ہے اس کو دیکھا گیا تو اس میں لکھا تھا کہ مسلمانوں کے خون برابر ہیں اور معمولی مسلمان ذمہ داری لے سکتا ہے (کسی مشرک و کافر کی امان کی) اور مومن کافر کے عوض قتل نہیں کیا جائے گا نہ وہ کافر جس سے کہ اقرار ہوا جس وقت تک وہ اپنے اقرار پر قائم رہے۔

It was narrated that Abu Bakrah said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever kills a Mu’ahad with no justification, Allah will forbid Paradise to him and he will not even smell its fragrance.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں