حضرت علقمہ بن وائل کی روایت میں راویوں کا اختلاف
راوی: عمرو بن منصور , حفص بن عمر , جامع بن مطر , علقمہ بن وائل
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ وَهُوَ الْحَوْضِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا جَامِعُ بْنُ مَطَرٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنْتُ قَاعِدًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَ رَجُلٌ فِي عُنُقِهِ نِسْعَةٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا وَأَخِي کَانَا فِي جُبٍّ يَحْفِرَانِهَا فَرَفَعَ الْمِنْقَارَ فَضَرَبَ بِهِ رَأْسَ صَاحِبِهِ فَقَتَلَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اعْفُ عَنْهُ فَأَبَی وَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّ هَذَا وَأَخِي کَانَا فِي جُبٍّ يَحْفِرَانِهَا فَرَفَعَ الْمِنْقَارَ فَضَرَبَ بِهِ رَأْسَ صَاحِبِهِ فَقَتَلَهُ فَقَالَ اعْفُ عَنْهُ فَأَبَی ثُمَّ قَامَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا وَأَخِي کَانَا فِي جُبٍّ يَحْفِرَانِهَا فَرَفَعَ الْمِنْقَارَ أُرَاهُ قَالَ فَضَرَبَ رَأْسَ صَاحِبِهِ فَقَتَلَهُ فَقَالَ اعْفُ عَنْهُ فَأَبَی قَالَ اذْهَبْ إِنْ قَتَلْتَهُ کُنْتَ مِثْلَهُ فَخَرَجَ بِهِ حَتَّی جَاوَزَ فَنَادَيْنَاهُ أَمَا تَسْمَعُ مَا يَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَجَعَ فَقَالَ إِنْ قَتَلْتُهُ کُنْتُ مِثْلَهُ قَالَ نَعَمْ أَعْفُ فَخَرَجَ يَجُرُّ نِسْعَتَهُ حَتَّی خَفِيَ عَلَيْنَا
عمرو بن منصور، حفص بن عمر، جامع بن مطر، علقمہ بن وائل اپنے والد سے روایت نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے والد سے روایت کی انہوں نے کہا میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بیٹھا تھا کہ اس دوران ایک شخص حاضر ہوا اس کی گردن میں رسی پڑی ہوئی تھی (اس کو ایک دوسرا شخص لے کر حاضر ہوا) اس نے عرض کیا یا رسول اللہ! یہ آدمی اور میرا بھائی دونوں کنواں کھود رہے تھے اس دوران اس نے کدال اٹھائی اور میرے بھائی کے سر پر ماری وہ مر گیا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اس کو معاف کر دے۔ اس نے انکار کر دیا اور کہا یا رسول اللہ! یہ شخص اور میرا بھائی دونوں ایک کنویں میں تھے وہ کنواں کھود رہے تھے کہ اس دوران اس نے کدال اٹھائی اور میرے بھائی کے سر پر مار دی وہ مر گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا تم اس کو معاف کر دو۔ اس شخص نے انکار کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھا تم اگر اس کو قتل کر دو گے تو تم بھی اسی جیسے ہو جاؤ گے یعنی تم کو ثواب بالکل نہیں ملے گا۔ بلکہ جس طریقہ سے اس شخص نے (ناحق) قتل کیا تھا تم بھی اس کو قتل کرو گے۔ اس کے برابر ہو جاؤ گے۔ چنانچہ وہ شخص اس کو لے گیا جس وقت دور نکل گیا تو ہم نے آواز دی کہ کیا تم نہیں سنتے جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں۔ انہوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے اگر تم اس کو قتل کرو گے تو اس کے برابر ہو جاؤ گے۔ انہوں نے کہا جی ہاں میں اس کو معاف کر دیتا ہوں پھر وہ قاتل اپنی رسی کھینچتا ہوا نکلا۔ یہاں تک وہ ہم لوگوں کی نگاہ سے غائب ہوگیا۔
It was narrated from Simak bin Uarb that ‘Alqamah bin Wa’il told him that his father said: “I was sitting with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when a man came leading another” (and he narrated) a similar report. (Sahih)