سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 1008

غلام باندی میں شرکت

راوی: عمرو بن علی , یزید , ابن زریع , ایوب , نافع , ابن عمر

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَهُ فِي مَمْلُوکٍ وَکَانَ لَهُ مِنْ الْمَالِ مَا يَبْلُغُ ثَمَنَهُ بِقِيمَةِ الْعَبْدِ فَهُوَ عَتِيقٌ مِنْ مَالِهِ

عمرو بن علی، یزید، ابن زریع، ایوب، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنا حصہ غلام باندی میں آزاد کرے اور اس کے پاس اس قدر دولت ہو جو غلام کے دوسرے حصہ کی قیمت کو کافی ہو تو وہ آزاد ہو جائے گا اس کی دولت میں سے۔

It was narrated that Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ruled that pre-emption is to be given in everything that is shared in which the division is not clear, whether it is a house or a garden. It is not permissible to sell it before informing one’s partner, who may take it or leave it, as he wishes. He (the share-owner) sells it without informing him, then he has more right to it.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں