جہاد کی فرضیت
راوی: عبدالرحمن بن محمد بن سلام , اسحق الازرق , سفیان , اعمش , مسلم , سعید بن جبیر , ابن عباس
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ الْأَزْرَقُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا أُخْرِجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَکَّةَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ أَخْرَجُوا نَبِيَّهُمْ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ لَيَهْلِکُنَّ فَنَزَلَتْ أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَی نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ سَيَکُونُ قِتَالٌ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَهِيَ أَوَّلُ آيَةٍ نَزَلَتْ فِي الْقِتَالِ
عبدالرحمن بن محمد بن سلام، اسحاقازرق، سفیان، اعمش، مسلم، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مکہ مکرمہ سے باہر نکالا گیا تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ارشاد فرمایا ان لوگوں نے اپنے نبی کو نکال دیا اب یہ لوگ ضرور تباہ و برباد ہوں گے۔ اِنَّا َللہِ وَاِنَّا اِلَیہِ رَاجِعُون۔ اس کے بعد یہ آیت کریمہ" أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَی نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ " نازل ہوئی۔ یعنی جن لوگوں سے مشرکین جنگ کرتے ہیں ان کو بھی ان سے جنگ کرنے کی اجازت دے دی گئی۔ اس لئے کہ ان پر ظلم کیا گیا اور اللہ تعالیٰ ان کی مدد کرنے پر قدرت رکھتا ہے تو مجھ کو اس بات کا علم ہوگیا کہ اب لڑائی ہوگی۔ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ جہاد کے بارے میں سب سے پہلے یہی آیت نازل ہوئی۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “When the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was expelled from Makkah, Abu Bakr said to him: ‘They have driven out their Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, verily to Allah we belong and to Him we return. They are surely doomed.’ Then it was revealed: ‘Permission to fight (against disbelievers) is given to those (believers) who are fought against, because they have been wronged; and surely, Allah is able to give them (believers) victory.’ Then I knew that there would be fighting.” Ibn ‘Abbas said: “This is the first Verse that was revealed concerning fighting.” (Sahih)