کتنی کنکریوں سے رمی کرنی چاہیے؟
راوی: محمد بن عبدالاعلی , خالد , شعبة , قتادة , ابومجلز
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مِجْلَزٍ يَقُولُ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ شَيْئٍ مِنْ أَمْرِ الْجِمَارِ فَقَالَ مَا أَدْرِي رَمَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسِتٍّ أَوْ بِسَبْعٍ
محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبہ، قتادہ، ابومجلز فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے کنکریوں کے بارے میں کچھ دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا مجھ کو علم نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چھ کنکریاں ماریں یا سات کنکریاں ماریں۔
It was narrated that Qatadah said: “I heard Abu Mijlaz say: ‘I asked Ibn ‘Abbas something about the Jimar, and he said: I do not know, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stoned it with six or seven.” (Sahih)