سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 982

جمرہ عقبی ٰکی رمی کس جگہ سے کرنا چاہیے؟

راوی: ہناد بن سری , ابومحیاة , سلمہ بن کہیل , عبدالرحمن بن یزید فرماتے ہیں کہ ابن مسعود

أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي مُحَيَّاةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ يَزِيدَ قَالَ قِيلَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ إِنَّ نَاسًا يَرْمُونَ الْجَمْرَةَ مِنْ فَوْقِ الْعَقَبَةِ قَالَ فَرَمَی عَبْدُ اللَّهِ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي ثُمَّ قَالَ مِنْ هَا هُنَا وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ رَمَی الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ

ہناد بن سری، ابومحیاة، سلمہ بن کہیل، عبدالرحمن بن یزید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا گیا کہ لوگ جمرہ عقبہ پر کنکری مارنے کا عمل گھاٹی کے اوپر سے کرتے ہیں اس پر انہوں نے وادی کے درمیان سے رمی کی اور فرمایا کہ اس ذات کی قسم کہ جس کے علاوہ کوئی پروردگار نہیں ہے جس پر سورت بقرہ نازل ہوئی اس نے بھی یہاں سے ہی کنکری مارنا شروع کی۔

It was narrated that ‘Abdur Rahman — meaning bin Yazid — said: “It was said to ‘Abdullah bin Mas’ud, that some people were stoning the Jamrat from above Al ‘Aqabah.” He said: “So ‘Abdullah stoned it from the bottom of the valley, then he said: ‘From here — by the One beside Whom there is no other God — did the one to whom Surat Al-Baqarah was revealed, stone it.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں