سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 95

حضرت محمد بن ابراہیم پر راویوں کا اختلاف

راوی: اسماعیل بن مسعود , خالد , ابن حارث , کہمس , عبداللہ بن شقیق

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ أَنْبَأَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ عَنْ کَهْمَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ أَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي صَلَاةَ الضُّحَی قَالَتْ لَا إِلَّا أَنْ يَجِيئَ مِنْ مَغِيبِهِ قُلْتُ هَلْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ شَهْرًا کُلَّهُ قَالَتْ لَا مَا عَلِمْتُ صَامَ شَهْرًا کُلَّهُ إِلَّا رَمَضَانَ وَلَا أَفْطَرَ حَتَّی يَصُومَ مِنْهُ حَتَّی مَضَی لِسَبِيلِهِ

اسماعیل بن مسعود، خالد، ابن حارث، کہمس، عبداللہ بن شقیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے عرض کیا کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز چاشت پڑھا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ نہیں لیکن جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لاتے (یعنی سفر سے واپس تشریف لاتے) میں نے عرض کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی ماہ کے پورے روزے رکھتے؟ مجھے علم نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان کے علاوہ کسی پورے مہینہ روزے رکھے ہوں اور نہ کسی مہینے پورا افطار کرتے(یعنی ایک روزہ بھی نہ رکھا ہو) یہاں تک کہ آپ کی وفات ہوگئی۔

It was narrated that ‘Abdullah bin Shaqiq said: “I said to ‘Aishah: ‘Did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم offer Duha prayer?’ She said: ‘No, unless he was returning from a journey.’ I said: ‘Did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم fast an entire month?’ She said: ‘No, I do not remember him fasting any month in full apart from Ramalan, and he did not break his fast for a whole month, rather he would fast some of (each month) until he passed away.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں