حضرت محمد بن ابراہیم پر راویوں کا اختلاف
راوی: محمد بن احمد بن ابویوسف , محمد بن سلمہ , ہشام , ابن سیرین , عبداللہ بن شقیق , عائشہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي يُوسُفَ الصَّيْدَلَانِيُّ حَرَّانِيٌّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَ سَأَلْتُهَا عَنْ صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حَتَّی نَقُولَ قَدْ صَامَ وَيُفْطِرُ حَتَّی نَقُولَ قَدْ أَفْطَرَ وَلَمْ يَصُمْ شَهْرًا تَامًّا مُنْذُ أَتَی الْمَدِينَةَ إِلَّا أَنْ يَکُونَ رَمَضَانُ
محمد بن احمد بن ابویوسف، محمد بن سلمہ، ہشام، ابن سیرین، عبداللہ بن شقیق، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روزے رکھتے یہاں تک کہ ہم لوگ کہتے کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روزے رکھے جائیں گے اور افطار فرماتے یہاں تک کہ ہم لوگ کہتے کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم افطار کرتے جائیں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی مہینہ پورے ماہ کے روزے نہیں رکھے۔ جس وقت کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے لیکن رمضان المبارک میں۔
It was narrated that ‘Abdullah bin Shaqiq said: “I asked
‘Aishah about the fasting of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.She said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : used to fast until we said that he is going to fast (continually), and he used not to fast until we said: He is not
going to fast. And he did not fast for a whole month from the time he came to Al-Madinah, apart from Ramadan.” (Sahih)