سحری کو صبح کا کھانا کہنا کیسا ہے؟
راوی: عمرو بن علی , عبدالرحمن , سفیان , ثور , خالد بن معدان
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرَجُلٍ هَلُمَّ إِلَی الْغَدَائِ الْمُبَارَکِ يَعْنِي السَّحُورَ
عمرو بن علی، عبدالرحمن، سفیان، ثور، خالد بن معدان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک صحابی سے ارشاد فرمایا تم صبح کے کھانے (یعنی سحری) کھانے کے واسطے آجاؤ جو کہ بابرکت ہے۔
It was narrated that Khalid Ma’dan said: “The Messenger
– said to a man: ‘Come io the blessed breakfast’ — meaning Sa…. (Sahih)