کیا قربانی کے جانور کے گلے میں ہار ڈالنے پر احرام باندھنا لازم ہے؟
راوی: عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن , سفیان , عبدالرحمن بن قاسم , وہ اپنے والد سے , عائشہ
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ کُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا وَلَا نَعْلَمُ الْحَجَّ يُحِلُّهُ إِلَّا الطَّوَافُ بِالْبَيْتِ
عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن، سفیان، عبدالرحمن بن قاسم، وہ اپنے والد سے، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قربانی کے جانور کے واسطے ہار بٹا کرتی تھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی چیز سے نہیں بچا کرتے تھے اور ہم لوگ اس بات سے واقف نہیں تھے کہ حج کرنے والا شخص طواف کے علاوہ کسی اور چیز سے حلال ہوتا ہے۔
Aishah said: “I used to twist the garlands for the HadI of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمThen he would not avoid anything.” She said: “We do not know that the pilgrim may exit Ihram fully except by performing Tawaf.” (Sahih)