کیا قربانی کے جانور کے گلے میں ہار ڈالنے پر احرام باندھنا لازم ہے؟
راوی: اسحق بن ابراہیم و قتیبہ , سفیان , زہری , عروة , عائشہ
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَقُتَيْبَةُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کُنْتُ أَفْتِلُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ لَا يَجْتَنِبُ شَيْئًا مِمَّا يَجْتَنِبُهُ الْمُحْرِمُ
اسحاق بن ابراہیم و قتیبہ، سفیان، زہری، عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہدی کے (جانور کے) ہار بٹا کرتی تھی اور ان کو روانہ کرنے کے بعد بھی ان اشیاء میں سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پرہیز نہیں فرماتے تھے کہ جن اشیاء سے محرم کے واسطے بچنا لازم ہے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “I used to twist the garlands for the HadI of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمThen he would not avoid anything that the Muiwim avoids.” (Sahih)