قربانی کے جانور کے ہار کس چیز سے بانٹے جائیں اس سے متعلق
راوی: حسن بن محمد زعفرانی , حسین , ابن حسین , ابن عون , قاسم , عائشہ
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ يَعْنِي ابْنَ حَسَنٍ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ أَنَا فَتَلْتُ تِلْکَ الْقَلَائِدَ مِنْ عِهْنٍ کَانَ عِنْدَنَا ثُمَّ أَصْبَحَ فِينَا فَيَأْتِي مَا يَأْتِي الْحَلَالُ مِنْ أَهْلِهِ وَمَا يَأْتِي الرَّجُلُ مِنْ أَهْلِهِ
حسن بن محمد زعفرانی، حسین، ابن حسین، ابن عون، قاسم، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں میں نے ان ہاروں کو اس اون سے بٹا تھا جو کہ ہمارے پاس تھی۔ پھر صبح ہوئی تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ تمام افعال انجام دیتے جن کو کہ بغیر احرام کے لوگ انجام دیتے ہیں اسی طریقہ سے وہ افعال بھی کرتے جو کہ مرد اپنی اہلیہ سے کرتا ہے۔ (یعنی ہم بستری وغیرہ)
It was narrated from Al Qasim that the Mother of the Believers said: “I twisted those garlands from wool that we had, then the following morning he did what any non-Mu does with his wife, what any man does with his wife.” (Sahih)