سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 679

شرط لگاتے وقت کس طرح کہا جائے؟

راوی: اسحق بن ابراہیم , عبدالرزاق , معمر , زہری , عروة , عائشہ وہشام بن عروة , عائشہ

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ وَعَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی ضُبَاعَةَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي شَاکِيَةٌ وَإِنِّي أُرِيدُ الْحَجَّ فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُجِّي وَاشْتَرِطِي إِنَّ مَحِلِّي حَيْثُ تَحْبِسُنِي قَالَ إِسْحَقُ قُلْتُ لِعَبْدِ الرَّزَّاقِ کِلَاهُمَا عَنْ عَائِشَةَ هِشَامٌ وَالزُّهْرِيُّ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ لَا أَعْلَمُ أَحَدًا أَسْنَدَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ غَيْرَ مَعْمَرٍ وَاللَّهُ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَی أَعْلَمُ

اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ، عائشہ صدیقہ وہشام بن عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ضباعہ کے پاس تشریف لے گئے تو انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ایک بیمار خاتون ہوں اور حج کرنے کا ارادہ رکھتی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم حج کرو اور تم اس طریقہ سے حج کرنے کی نیت کرلو کہ میں وہاں پر احرام کھول دوں گی کہ جس جگہ تو نے مجھ کو روک دیا ہے۔

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “Duba’ah bint Az-Zubair bin ‘Abdul-Muttalib came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘I am a heavy woman and I want to go for Hajj. How do I begin the Ihram?’ He said: ‘Enter Ihram and stipulate the condition that you will exit Ihram from the point where you are prevented (from continuing, if some problem should arise).” (Sahih)
Ishaq said: I said to ‘Abdur-Razzaq: Both from ‘Aishah, Hisham and Az Zuhri? He said: “Yes.” Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: I do not know of anyone who narrated this chain from Az-Zuhri except Ma’mar.

یہ حدیث شیئر کریں