سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 646

حج تمتع کے متعلق احادیث

راوی: محمد بن مثنی و محمد بن بشار , محمد , شعبة , حکم , عمارة بن عمیر , ابراہیم بن ابوموسی , ابوموسی

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي مُوسَی عَنْ أَبِي مُوسَی أَنَّهُ کَانَ يُفْتِي بِالْمُتْعَةِ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ رُوَيْدَکَ بِبَعْضِ فُتْيَاکَ فَإِنَّکَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ فِي النُّسُکِ بَعْدُ حَتَّی لَقِيتُهُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ عُمَرُ قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ فَعَلَهُ وَلَکِنْ کَرِهْتُ أَنْ يَظَلُّوا مُعَرِّسِينَ بِهِنَّ فِي الْأَرَاکِ ثُمَّ يَرُوحُوا بِالْحَجِّ تَقْطُرُ رُئُوسُهُمْ

محمد بن مثنی و محمد بن بشار، محمد، شعبہ، حکم، عمارة بن عمیر، ابراہیم بن ابوموسی، ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ان کا تمتع کے جائز ہونے کا فتوی ٰتھا ایک دن ایک آدمی نے ان سے عرض کیا آپ اپنے بعض فتوی ٰاس وقت تک صادر نہ کریں کہ جس وقت تک آپ کی حضرت امیر المومنین سے ملاقات نہ ہو جائے۔ اس لئے کہ آپ کو اس کا علم نہیں ہے کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا حکم فرمایا ہے۔ حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں اس بات پر میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملاقات کی اور ان سے دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا مجھ کو اس بات کا علم ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طریقہ سے عمل فرمایا ہے لیکن مجھ کو یہ بات پسندیدہ نہیں محسوس ہوئی کہ لوگ اراک کے نزدیک اپنی بیویوں کے ساتھ شب باشی کریں اور صبح صبح حج کرنے کے واسطے روانہ ہوں تو ان کے سروں سے پانی کے قطرے ٹپک رہے ہوں۔

It was narrated that Abu Musa said that he used to issue Fatwas concerning Tamattu’. Then a man said to him: “Withhold some of your Fatwas, for you do not know what the Commander of the Believers introduced into the rites subsequently.” Then when I met him, I asked him. ‘Umar said: “I know that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and his Companions did it, but I did not like that people should lay with their wives in the shade of the Arak trees, and then go out for Hajj with their heads dripping.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں