میقات کے اند رجو لوگ رہتے ہوں ان سے متعلق
راوی: یعقوب بن ابراہیم دورقی , محمد بن جعفر , معمر , عبداللہ بن طاؤس , وہ اپنے والد سے , ابن عباس
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلِأَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ وَلِأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنًا وَلِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ قَالَ هُنَّ لَهُمْ وَلِمَنْ أَتَی عَلَيْهِنَّ مِمَّنْ سِوَاهُنَّ لِمَنْ أَرَادَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ وَمَنْ کَانَ دُونَ ذَلِکَ مِنْ حَيْثُ بَدَا حَتَّی يَبْلُغَ ذَلِکَ أَهْلَ مَکَّةَ
یعقوب بن ابراہیم دورقی، محمد بن جعفر، معمر، عبداللہ بن طاؤس، وہ اپنے والد سے، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس وقت حج کے میقات مقرر فرمائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ منورہ والوں کے لئے ذوالحلیفہ اور شام کے لوگوں کے واسطے حجفہ اور نجد کے لوگوں کے واسطے قرن اور یمن کے لوگوں کے واسطے یلملم میقات مقرر فرمایا پھر فرمایا یہ ان لوگوں کے واسطے بھی ہیں جو کہ ان جگہوں کے پاس سے گزرتے ہیں اور وہ وہاں نہیں رہتے۔ لیکن حج یا عمرے کی نیت سے وہاں پہنچے ہوں پھر جو لوگ ان کے اندر میقات اور مکہ مکرمہ کے درمیان رہتے ہوں ان کا میقات وہ ہی ہے جہاں سے وہ لوگ روانہ ہوں یہاں تک کہ مکہ مکرمہ کے لوگوں کے واسطے بھی یہی حکم ہے۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم designated Dhul-Uulaifah as the MIqat for the people of Al Madinah, Al-Juhfah for the people of Ash-Sham, Qarn for the people of Najd, and Yalamlam for the people of Yemen. He said: ‘They are for them, and for those who pass by them who are not of their people who intend to perform Hajj and ‘Umrah. If a person’s place of residence is within the boundary of the MIqat, then (he should enter into Ihram) from where he starts his journey, and this also applies to the people of Makkah.”(Sahih).