نا بالغ بچہ کو حج کرانے سے متعلق
راوی: عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن , سفیان , ابراہیم بن عقبہ , حارث بن مسکین , سفیان , ابراہیم بن عقبہ , کریب , ابن عباس
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عُقْبَةَ ح و حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَدَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا کَانَ بِالرَّوْحَائِ لَقِيَ قَوْمًا فَقَالَ مَنْ أَنْتُمْ قَالُوا الْمُسْلِمُونَ قَالُوا مَنْ أَنْتُمْ قَالُوا رَسُولُ اللَّهِ قَالَ فَأَخْرَجَتْ امْرَأَةٌ صَبِيًّا مِنْ الْمِحَفَّةِ فَقَالَتْ أَلِهَذَا حَجٌّ قَالَ نَعَمْ وَلَکِ أَجْرٌ
عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن، سفیان، ابراہیم بن عقبہ، حارث بن مسکین، سفیان، ابراہیم بن عقبہ، کریب، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ منو رہ تشریف لے جانے کے لئے واپس ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ملاقات (مقام) روحاء پر ایک جماعت سے ہوئی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا تم کون لوگ ہو؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم لوگ مسلمان ہیں؟ انہوں نے دریافت کیا کہ آپ کون ہیں؟ لوگوں نے عرض کیا رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں۔ راوی کہتے ہیں کہ یہ بات سن کر ایک خاتون نے اپنے بچہ کو ہودج سے نکالا اور دریافت کیا کہ کیا اس بچہ پر حج فرض ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جی ہاں اور اس کے حج کرنے کا اجر و ثواب تم کو ملے گا۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم set out and when he was in Ar-Rawha’ he met some people and said: ‘Who are you?’ They said: ‘Muslims.’ They said: ‘Who are you?’ They said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.’ A woman brought a child out of the litter and said: ‘Is there Hajj for this one?’ He said: ‘Yes, and you will be rewarded.” (Sahih)