عورت کا مرد کی جانب سے حج ادا کرنا
راوی: محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , ابن شہاب , سلیمان بن یسار , عبداللہ بن عباس
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَتْهُ امْرَأَةٌ مِنْ خَثْعَمَ تَسْتَفْتِيهِ وَجَعَلَ الْفَضْلُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا وَتَنْظُرُ إِلَيْهِ وَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْرِفُ وَجْهَ الْفَضْلِ إِلَی الشِّقِّ الْآخَرِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ فِي الْحَجِّ عَلَی عِبَادِهِ أَدْرَکَتْ أَبِي شَيْخًا کَبِيرًا لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَثْبُتَ عَلَی الرَّاحِلَةِ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ نَعَمْ وَذَلِکَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ
محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، ابن شہاب، سلیمان بن یسار، عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ فضل عباس رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سوار تھے کہ قبیلہ خشعم کی خاتون آئی اور اس نے مسئلہ دریافت کیا تو حضرت فضل اس کی جانب دیکھنے لگے اور وہ ان کی جانب دیکھنے لگی۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فضل کا چہرہ دوسری جانب پھیر دیا۔ اس خاتون نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! جس وقت اللہ تعالیٰ کی جانب سے بندوں پر حج قرض قرار دیا گیا تو میرے والد صاحب بہت زیادہ بوڑھے ہو گئے تھے اور وہ سواری پر بھی نہیں بیٹھ سکتے تھے۔ کیا میں ان کی جانب سے حج کر لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جی ہاں حج کرلو راوی بیان کرتے ہیں کہ یہ واقعہ حجةالوداع کا ہے۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Abbas: “Al-Fadi bin ‘Abbas was riding behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :. when a woman from Khath’am came and asked him a question. Al-Fadi started looking at her and she at him, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم turned Al-Fadi’s face to the other side. She said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! The command of Allah has come for His slaves to perform Haj)’, but my father is an old man and cannot sit firmly in the saddle; should I perform Hajj on his behalf?’ He said: ‘Yes.’ That happened during the Farewell Pilgrimage.” (Sahih)