اس مرنے والے کی طرف سے حج کرنا کہ جس نے حج ادا نہ کیا ہو
راوی: عمران بن موسی , عبدالوارث , ابوتیاح , موسیٰ بن سلمہ ہذلی , ابن عباس
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ قَالَ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ سَلَمَةَ الْهُذَلِيُّ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ أَمَرَتْ امْرَأَةٌ سِنَانَ بْنَ سَلَمَةَ الْجُهَنِيَّ أَنْ يَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ أُمَّهَا مَاتَتْ وَلَمْ تَحُجَّ أَفَيُجْزِئُ عَنْ أُمِّهَا أَنْ تَحُجَّ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ لَوْ کَانَ عَلَی أُمِّهَا دَيْنٌ فَقَضَتْهُ عَنْهَا أَلَمْ يَکُنْ يُجْزِئُ عَنْهَا فَلْتَحُجَّ عَنْ أُمِّهَا
عمران بن موسی، عبدالوارث، ابوتیاح، موسیٰ بن سلمہ ہذلی، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں ایک خاتون نے سنان بن سلمہ جہنی سے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کرو کہ میری والدہ حج کے بغیر انتقال فرما گئیں کیا میں ان کی جانب سے حج کرسکتی ہوں؟ تو ایسا کرنا صحیح ہوگا اور ان کی طرف سے حج درست ہو جائے گا؟ انہوں نے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں! اگر ان کے ذمہ قرضہ ہوتا اور وہ اس کو ادا کرتی تو کیا اس کا قرض ادا نہ ہوتا اس وجہ سے اس کو چاہیے کہ اپنی والدہ کی جانب سے حج ادا کرے۔
Ibn ‘Abbas said: “The wife of Sinan bin Salamah Al-Juhani ordered that the question be put to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about her mother who had died and had not performed -laff; would it be good enough if she were to perform ajj on behalf of her mother? He said: ‘Yes. If her mother owed a debt and she paid it off, would that not be good enough? Let her perform Hajj on behalf of her mother.” (Sahih)