جس کسی کو خداوند قدوس بغیر مانگے عطا فرمائے
راوی: عمرو بن منصور , حکم بن نافع , شعیب , زہری , سالم بن عبداللہ , عبداللہ بن عمر , عمر
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَائَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي حَتَّی أَعْطَانِي مَرَّةً مَالًا فَقُلْتُ لَهُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ خُذْهُ فَتَمَوَّلْهُ وَتَصَدَّقْ بِهِ وَمَا جَائَکَ مِنْ هَذَا الْمَالِ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِفٍ وَلَا سَائِلٍ فَخُذْهُ وَمَا لَا فَلَا تُتْبِعْهُ نَفْسَکَ
عمرو بن منصور، حکم بن نافع، شعیب، زہری، سالم بن عبد اللہ، عبداللہ بن عمر، عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو (مال و دولت) عنایت فرماتے تو میں عرض کرتا کہ جو شخص مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو عطا فرما دیں۔ یہاں تک کہ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو مال عطا کیا تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! مال اس کو عنایت فرما دیں جو کہ مجھ سے زیادہ مال دولت کا ضرورت مند ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم وہ قبول کرو اور اس کو استعمال میں لے آؤ اور اس کا صدقہ کر دو اور اگر تمہارے بغیر مانگے ہوئے یا لالچ کے تمہارے پاس مال آجائے تو تم وہ مال قبول کر لیا کرو ورنہ اس کو حاصل کرنے کی کوشش نہ کیا کرو۔
‘Abdullah bin ‘Umar said: “I heard ‘Umar, may Allah be pleased with him, say: ‘The Prophet used to give me payment and I would say: Give it to someone who is more in need of it than I am, Until one day he gave me some money and I said to him: Give it to Someone who is more in need of it than I am. He , said: Take it and keep it or give it in charity. Whatever comes to you of this Wealth when you are not hoping for it and not asking for it, take it, and Whatever does not, then do not Wish for it.” (Sahih)