حاکم وقت سے سوال کرنا
راوی: احمد بن سلیمان , محمد بن بشر , شعبة , عبدالملک , زید بن عقبہ , سمرة بن جندب
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ زَيْدِ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَسَائِلَ کُدُوحٌ يَکْدَحُ بِهَا الرَّجُلُ وَجْهَهُ فَمَنْ شَائَ کَدَحَ وَجْهَهُ وَمَنْ شَائَ تَرَکَ إِلَّا أَنْ يَسْأَلَ الرَّجُلُ ذَا سُلْطَانٍ أَوْ شَيْئًا لَا يَجِدُ مِنْهُ بُدًّا
احمد بن سلیمان، محمد بن بشر، شعبہ، عبدالملک، زید بن عقبہ، سمرة بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا بھیک مانگنا زخمی کرنا ہے اس وجہ سے جس شخص کا دل چاہے وہ لوگوں سے بھیک مانگ کر اپنے چہرہ کو زخمی کر لے اور جس کا دل چاہے نہ کرے ہاں اگر کوئی آدمی بادشاہ سے یا حاکم سے کوئی اس قسم کی چیز مانگ لے کہ جس کے بغیر گزر نہ ہو سکے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
It was narrated that Samurah bin Jundab said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم th said: ‘Every time a man begs, it will turn into lacerations on his face (on the Day of Resurrection). So whoever wants his face to be lacerated (let him ask), and whoever does not want that (let him not ask); except in the case of a man who asks a Sultan, or he asks when he can find no alternative.” (Sahih)