سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ زکوة سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 503

دولت مند کون ہے؟

راوی: احمد بن سلیمان , یحیی بن آدم , سفیان ثوری , حکیم بن جبیر , محمد بن عبدالرحمن بن یزید , وہ اپنے والد سے , عبداللہ بن مسعود

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ حَکِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ وَلَهُ مَا يُغْنِيهِ جَائَتْ خُمُوشًا أَوْ کُدُوحًا فِي وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَاذَا يُغْنِيهِ أَوْ مَاذَا أَغْنَاهُ قَالَ خَمْسُونَ دِرْهَمًا أَوْ حِسَابُهَا مِنْ الذَّهَبِ قَالَ يَحْيَی قَالَ سُفْيَانُ وَسَمِعْتُ زُبَيْدًا يُحَدِّثُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ

احمد بن سلیمان، یحیی بن آدم، سفیان ثوری، حکیم بن جبیر، محمد بن عبدالرحمن بن یزید، وہ اپنے والد سے، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو آدمی اپنے پاس بقدر ضرورت مال و دولت ہونے کے باوجود لوگوں سے مانگتا ہے تو وہ شخص قیامت کے دن ایسی حالت میں حاضر ہوگا کہ اس کا چہرہ نوچ لیا گیا ہوگا (یعنی اس کے چہرہ پر گوشت نہ ہوگا) لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس قدر مال دولت اس کے سوال نہ کرنے کے واسطے کافی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا پچاس درہم یا اس کے بقدر سونا۔

It was narrated that ‘Abdullah bin Mas’ud said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever asks when he has enough to make him independent of means will have lacerations on his face on the Day of Resurrection.’ It was said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what Would make him independent of means?’ He said: ‘Fifty Dirhams or its equivalent of gold.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں