سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ زکوة سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 485

مسکین کس کو کہا جاتا ہے؟

راوی: قتیبہ , لیث , سعید بن ابوسعید , عبدالرحمن بن مجید , ام مجید

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بُجَيْدٍ عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ بُجَيْدٍ وَکَانَتْ مِمَّنْ بَايَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمِسْکِينَ لَيَقُومُ عَلَی بَابِي فَمَا أَجِدُ لَهُ شَيْئًا أُعْطِيهِ إِيَّاهُ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ لَمْ تَجِدِي شَيْئًا تُعْطِينَهُ إِيَّاهُ إِلَّا ظِلْفًا مُحْرَقًا فَادْفَعِيهِ إِلَيْهِ

قتیبہ، لیث، سعید بن ابوسعید، عبدالرحمن بن مجید، ام مجید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جنہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی تھی ان سے منقول ہے کہ انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! (کیا ایسا بھی اتفاق ہوتا ہے کہ) کوئی مسکین شخص دروزہ پر کھڑا ہو اور میرے پاس اس کو صدقہ کرنے کے واسطے کچھ موجود نہ ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تم کو جلے ہوئے کھر کے علاوہ اس کو دینے کے واسطے کوئی چیز نصیب نہ ہو تو تم اس کو وہی (کوئی معمولی) چیز دے دو۔

It was narrated from ‘Abdur Rahman bin Bujaid that his grandmother Umm Bujaid — who was one of those who gave the oath of allegiance to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم fu — said to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم h: “The poor man stands at my door, and I cannot find anything to give him.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to her: “If you cannot find anything to give to him except a sheep’s burned foot, then give it to him.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں