سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ زکوة سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 481

صدقہ دینے والے کا اجر و ثواب

راوی: محمد بن مثنی , محمد , شعبة , منصور , ربعی , زید بن ظبیان , ابوذر

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ سَمِعْتُ رِبْعِيًّا يُحَدِّثُ عَنْ زَيْدِ بْنِ ظَبْيَانَ رَفَعَهُ إِلَی أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ يُحِبُّهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَثَلَاثَةٌ يَبْغُضُهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَمَّا الَّذِينَ يُحِبُّهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَرَجُلٌ أَتَی قَوْمًا فَسَأَلَهُمْ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَمْ يَسْأَلْهُمْ بِقَرَابَةٍ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُمْ فَمَنَعُوهُ فَتَخَلَّفَهُ رَجُلٌ بِأَعْقَابِهِمْ فَأَعْطَاهُ سِرًّا لَا يَعْلَمُ بِعَطِيَّتِهِ إِلَّا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَالَّذِي أَعْطَاهُ وَقَوْمٌ سَارُوا لَيْلَتَهُمْ حَتَّی إِذَا کَانَ النَّوْمُ أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِمَّا يُعْدَلُ بِهِ نَزَلُوا فَوَضَعُوا رُئُوسَهُمْ فَقَامَ يَتَمَلَّقُنِي وَيَتْلُو آيَاتِي وَرَجُلٌ کَانَ فِي سَرِيَّةٍ فَلَقُوا الْعَدُوَّ فَهُزِمُوا فَأَقْبَلَ بِصَدْرِهِ حَتَّی يُقْتَلَ أَوْ يَفْتَحَ اللَّهُ لَهُ وَالثَّلَاثَةُ الَّذِينَ يَبْغُضُهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الشَّيْخُ الزَّانِي وَالْفَقِيرُ الْمُخْتَالُ وَالْغَنِيُّ الظَّلُومُ

محمد بن مثنی، محمد، شعبہ، منصور، ربعی، زید بن ظبیان، ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تین شخصوں کو اللہ تعالیٰ چاہتا ہے (یعنی خداوند تعالیٰ کو تین آدمی پسند ہیں) اور اللہ تعالیٰ تین آدمیوں سے دشمنی رکھتا ہے اور جن کو اللہ تعالیٰ پسند فرماتا ہے وہ یہ ہیں ایک تو وہ شخص جو کہ لوگوں کے پاس پہنچے اور اللہ تعالیٰ کے نام پر ان سے سوال کرے اور وہ شخص ان لوگوں سے کسی قسم کی رشتہ داری نہیں رکھتا تھا لیکن لوگوں نے اس کو کچھ (صدقہ) نہیں دیا۔ پھر ان لوگوں میں سے ایک آدمی خاموشی سے اٹھا اور لوگوں کو اس نے پیچھے چھوڑ دیا اور خاموشی سے مانگنے والے کو کچھ صدقہ دے آیا۔ جس کا کہ دوسرے کو علم نہ ہوسکا لیکن اللہ تعالیٰ کو اس کا علم تھا یا اس شخص کو اس کا علم تھا کہ جس نے وہ صدقہ دیا تھا۔ چند لوگ پوری رات چلے اور جس وقت ان کو تمام چیزوں سے زیادہ عمدہ چیز نیند ان کو بہتر معلوم ہوئی تو وہ لوگ اس سواری سے اتر کر سو گئے تو ان میں سے ایک آدمی اٹھا اور میرے سامنے وہ آدمی زارو قطار رونے لگا اور آیات قرآنی پڑھنے لگا۔ ایک وہ آدمی جو لشکر کے ایک ٹکڑے میں تھا جس وقت دشمن سے جنگ کی نوبت آئی تو تمام کے تمام لوگ بھاگ کھڑے ہوئے لیکن وہ شخص سینے سامنے کی جانب کر کے آیا یہاں تک کہ وہ مارا گیا یعنی قتل ہوگیا یا اللہ تعالیٰ نے اس شخص کو فتح نصیب فرمائی۔ وہ تین آدمی کہ جن سے کہ اللہ تعالیٰ کو دشمنی ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں ایک تو بوڑھا بدکار شخص (یعنی بڑھاپے میں زناکاری میں مبتلا ہونے والا) اور دوسرے تنگ دست تکبر کرنے والا اور تیسرے دولت مند ظلم کرنے والا۔

It was narrated from Zaid bin ibyan, and attributed to Abu Dharr, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There are three whom Allah, the Mighty and Sublime, loves, and three whom Allah, the Mighty and Sublime, hates. As for those whom Allah, the Mighty and Sublime, loves: A man who comes to some People and asks (to be given Something) for the sake of Allah, the Mighty and Sublime, and not for the sake of their relationship, but they do not give him. So one man stayed behind and gave to him in secret, and no one knew of his giving except Allah, the Mighty and Sublime, and the one to whom he gave it. People who travel all night until sleep becomes dearer to them than anything that may be equivalent to it, so they lay down their heads (and slept). Then a man among them got up and started praying to Me and beseeching Me, reciting My Ayat. And a man who was on a campaign and met the enemy and they fled, but he went forward (pursuing them) until he was killed or Allah, the Mighty and Sublime, granted victory to him. And three whom Allah hates are the old man who commits Zina, the poor man who shows off, and the rich man who is unjust.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں