جس شخص سے سوال کیا جائے اور وہ صدقہ نہ دے
راوی: محمد بن عبدالاعلی , معتمر , بہز بن حکیم
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ بَهْزَ بْنَ حَکِيمٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَأْتِي رَجُلٌ مَوْلَاهُ يَسْأَلُهُ مِنْ فَضْلٍ عِنْدَهُ فَيَمْنَعُهُ إِيَّاهُ إِلَّا دُعِيَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شُجَاعٌ أَقْرَعُ يَتَلَمَّظُ فَضْلَهُ الَّذِي مَنَعَ
محمد بن عبدالاعلی، معتمر، بہز بن حکیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد سے سنا انہوں نے اپنے دادا سے سنا انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے۔ جو غلام اپنے مالک کے پاس پہنچے اور وہ ضرورت سے زائد اور بچی ہوئی چیز مانگے (بیکار چیز کا سوال کرے) پھر وہ (مالک) اس کو نہ دے تو قیامت کے دن ایک گنجا سانپ نمودار ہوگا جو کہ اپنی زبان سے اس چیز کو چباتا ہوا اس کا پیچھا کرے گا۔
Bahz bin Hakim narrated from his father that his grandfather said: “No man comes to his Mawla and asks him for something from the surplus of what he has, and he withholds it from him, but on the Day of Resurrection a bald-headed Shuja’a will be called to him and will be licking the surplus that he withheld.” (Hasan)