صدقہ فطر میں انگور دینے سے متعلق
راوی: ہناد بن سری , وکیع , داؤد بن قیس , عیاض بن عبداللہ , ابوسعید
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ وَکِيعٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ کُنَّا نُخْرِجُ صَدَقَةَ الْفِطْرِ إِذْ کَانَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعًا مِنْ طَعَامٍ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ أَقِطٍ فَلَمْ نَزَلْ کَذَلِکَ حَتَّی قَدِمَ مُعَاوِيَةُ مِنْ الشَّامِ وَکَانَ فِيمَا عَلَّمَ النَّاسَ أَنَّهُ قَالَ مَا أَرَی مُدَّيْنِ مِنْ سَمْرَائِ الشَّامِ إِلَّا تَعْدِلُ صَاعًا مِنْ هَذَا قَالَ فَأَخَذَ النَّاسُ بِذَلِکَ
ہناد بن سری، وکیع، داؤد بن قیس، عیاض بن عبد اللہ، ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے زکوة نکالتے تھے ایک صاع گیہوں سے یا ایک صاع کھجور سے یا ایک صاع پنیر سے اور پھر ہم لوگ ہمیشہ اسی طریقہ سے کیا کرتے تھے یہاں تک کہ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ملک شام سے تشریف لائے اور انہوں نے لوگوں کو جو کچھ سکھلایا اس میں یہ بات بھی شامل تھی ملک شام کے گیہوں کا دو مد (یعنی آدھا صاع اس لئے کہ صاع کے چار مد ہوتے ہیں) جس کو تم لوگ (قیمت میں) نکالتے ہو اس دن سے لوگوں نے اس پر عمل کرنا شروع کر دیا اور لوگ گیہوں کا نصف صاع ادا کرنے لگے۔
It was narrated that Abu Saeed said: “We used to pay Sadaqatul Fitr when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was among us; a Sa’ of food, or a Sà’ of dates, or a Sa’ of barley, or a Sa’ of cottage cheese. We continued to do so until Muawiyah came from Ash-Sham and one of the things that he taught the people was when he said: ‘I think that two Mudds of wheat from Ash-Sham are equivalent to a Sa’ of this.’ So the people took to that. (Sahih)