زکوۃ کی فرضیت
راوی: عمرو بن عثمان بن سعید بن کثیر , وہ اپنے والد سے , شعیب , زہری , حمید بن عبدالرحمن , ابوہریرہ
أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ مِنْ شَيْئٍ مِنْ الْأَشْيَائِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ دُعِيَ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ يَا عَبْدَ اللَّهِ هَذَا خَيْرٌ لَکَ وَلِلْجَنَّةِ أَبْوَابٌ فَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّلَاةِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصَّلَاةِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الْجِهَادِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الْجِهَادِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّدَقَةِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصَّدَقَةِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصِّيَامِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الرَّيَّانِ قَالَ أَبُو بَکْرٍ هَلْ عَلَی مَنْ يُدْعَی مِنْ تِلْکَ الْأَبْوَابِ مِنْ ضَرُورَةٍ فَهَلْ يُدْعَی مِنْهَا کُلِّهَا أَحَدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَعَمْ وَإِنِّي أَرْجُو أَنْ تَکُونَ مِنْهُمْ يَعْنِي أَبَا بَکْرٍ
عمرو بن عثمان بن سعید بن کثیر، وہ اپنے والد سے، شعیب، زہری، حمید بن عبدالرحمن، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے تھے جو کوئی کسی چیز کا ایک جوڑا خرچ کرے اللہ کے راستہ میں تو وہ شخص جنت کے دروازوں سے پکارا جائے گا اے اللہ کی بندے! یہ دروازہ تیرے لئے بہتر ہے اور جنت کے مختلف دروازے ہیں۔ جو نمازی ہوگا تو وہ شخص نماز کے دروزے سے بلایا جائے گا اور دنیا میں جو شخص صدقہ خیرات کرنے والا ہوگا تو اس کو صدقہ کے دروازے سے بلایا جائے گا اور جو شخص روزہ رکھنے والا ہوگا تو اس کو باب الریان سے پکارا جائے گا۔ یہ سن کر ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! جو شخص ان دروازوں سے بلایا جائے تو اس کو کسی قسم کی کوئی فکر نہیں ہے لیکن کیا کوئی شخص اس قسم کا بھی ہوگا کہ جس کو تمام دروازوں سے بلایا جائے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں! اور مجھ کو اس بات کی توقع ہے کہ تم ان ہی میں سے ہوں گے۔
Abu Hurairah said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘Whoever spends on a pair of things in the cause of Allah, he will be called from the gates of Paradise: slave of Allah, this is good for you. Paradise has (several) gates. Whoever is one of the people of Salah, he will be called from the gate of prayer. Whoever is one of the people of Jihad, will be called from the gate of Jihad. Whoever is one of the people of charity will be called from the gate of charity. And whoever is one of the people of fasting will be called from the gate of Ar-Rayyan.” Abu Bakr said: “Is there any need for anyone to be called from all of these gates? Will anyone be called from all of them, `O Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم?” He said: “Yes, and I hope that you will be among them.” (Sahih).