زکوۃ کی فرضیت
راوی: عیسی بن مساور , محمد بن شعیب بن شابور , معاویہ بن سلام , عبدالرحمن بن غنم , ابومالک اشعری
أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ مُسَاوِرٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ شَابُورَ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سَلَّامٍ عَنْ أَخِيهِ زَيْدِ بْنِ سَلَّامٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ عَنْ جَدِّهِ أَبِي سَلَّامٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غُنْمٍ أَنَّ أَبَا مَالِکٍ الْأَشْعَرِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِسْبَاغُ الْوُضُوئِ شَطْرُ الْإِيمَانِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَأُ الْمِيزَانَ وَالتَّسْبِيحُ وَالتَّکْبِيرُ يَمْلَأُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ وَالصَّلَاةُ نُورٌ وَالزَّکَاةُ بُرْهَانٌ وَالصَّبْرُ ضِيَائٌ وَالْقُرْآنُ حُجَّةٌ لَکَ أَوْ عَلَيْکَ
عیسی بن مساور، محمد بن شعیب بن شابو ر، معاویہ بن سلام، عبدالرحمن بن غنم، ابومالک اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اچھی طرح وضو کا کرنا نصف ایمان ہے (اس لئے کہ ایمان سے تمام گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں اور وضو سے چھوٹے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں) اور الحمد کہنا ترازو کو (نامہ اعمال) کو بھر دے گا اور اللہ اکبر بھر دیتے ہیں آسمان اور زمین کو (اپنے اجر و ثواب سے) اور نماز تو نور ہے (قیامت کے دن) اور زکوة دلیل اور حجت ہے اور صبر روشنی ہے اور قرآن کریم دلیل ہے تمہارے واسطے (اگر تم حق پر ہو یا وہ تم پر دلیل ہے اگر باطل پر قائم ہو)۔
It was narrated from ‘Abdur Rahman bin Ghanm that Abu
Malik Al-Ash’ari told him that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: "Isbagh Al-Wudu is half of faith; Alhamdu lillah (praise be to Allah) fills the balance; the Tasbih and the Takbir fill the heavens and Earth; Salah is light; the Zakah is a sign (of sincerity); patience is an illuminating torch; and the Qur’an is proof, either for you or against you.” (Sahih)