زکوۃ کی فرضیت
راوی: محمد بن عبدالاعلی , معتمر , بہز بن حکیم
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ بَهْزَ بْنَ حَکِيمٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ مَا أَتَيْتُکَ حَتَّی حَلَفْتُ أَکْثَرَ مِنْ عَدَدِهِنَّ لِأَصَابِعِ يَدَيْهِ أَنْ لَا آتِيَکَ وَلَا آتِيَ دِينَکَ وَإِنِّي کُنْتُ امْرَأً لَا أَعْقِلُ شَيْئًا إِلَّا مَا عَلَّمَنِي اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَرَسُولُهُ وَإِنِّي أَسْأَلُکَ بِوَحْيِ اللَّهِ بِمَا بَعَثَکَ رَبُّکَ إِلَيْنَا قَالَ بِالْإِسْلَامِ قُلْتُ وَمَا آيَاتُ الْإِسْلَامِ قَالَ أَنْ تَقُولَ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَی اللَّهِ وَتَخَلَّيْتُ وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِيَ الزَّکَاةَ
محمد بن عبدالاعلی، معتمر، بہز بن حکیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ اپنے والد ماجد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت نقل کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضری سے قبل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں نہ آنے کی اپنی انگلیوں سے زیادہ تعداد میں قسمیں کھائی تھیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں میں (کبھی) حاضر نہیں ہوں گا اور نہ ہی میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مذہب کو تسلیم کروں گا اور میں اس طرح کا انسان تھا کہ عقل و شعور نہ تھا اور یہ کہ جو کچھ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو سکھلایا میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کی وحی کی قسم دے کر سوال کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہماری جانب کس چیز کے واسطے بھیجا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اسلام کے ساتھ۔ میں نے عرض کیا اسلام کی کونسی نشانیاں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم کہو کہ میں نے اپنا چہرہ اللہ تعالیٰ کی جانب رکھ دیا یعنی اس کا جو بھی حکم ہوگا اس کی تعمیل کروں گا اور اسی کا ہوگیا اور نماز پڑھو اور زکوة ادا کرو۔
Bahz bin Hakim narrated from his father, that his grand father said: “I said: ‘Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I did not come to you until I had sworn more than this many times” — the number of fingers on his hands — “that I would never come to you or follow your religion. I am a man who does not know anything except that which Allah, the Mighty and Sublime, and His Messenger teach me. I ask you by the Revelation of Allah, with what has your Lord sent you to us’?’ He said: ‘With Islam.’ I said: ‘What are the signs of Islam?’ He said: ‘To say, I submit my face to Allah and give up Shirk, and to establish the ‘Salah and to pay the Zakah.” (Hasan)