سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 338

زیر نظر حدیث شریف میں موسیٰ بن طلحہ پر اختلاف

راوی: احمد بن عثمان بن حکیم , بکر , عیسی , محمد , حکم , موسیٰ بن طلحہ , ابن حوتکیہ

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ بَکْرٍ عَنْ عِيسَی عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ ابْنِ الْحَوْتَکِيَّةِ قَالَ قَالَ أَبِي جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ أَرْنَبٌ قَدْ شَوَاهَا وَخُبْزٌ فَوَضَعَهَا بَيْنَ يَدَيْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ إِنِّي وَجَدْتُهَا تَدْمَی فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِهِ لَا يَضُرُّ کُلُوا وَقَالَ لِلْأَعْرَابِيِّ کُلْ قَالَ إِنِّي صَائِمٌ قَالَ صَوْمُ مَاذَا قَالَ صَوْمُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ الشَّهْرِ قَالَ إِنْ کُنْتَ صَائِمًا فَعَلَيْکَ بِالْغُرِّ الْبِيضِ ثَلَاثَ عَشْرَةَ وَأَرْبَعَ عَشْرَةَ وَخَمْسَ عَشْرَةَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ الصَّوَابُ عَنْ أَبِي ذَرٍّ وَيُشْبِهُ أَنْ يَکُونَ وَقَعَ مِنْ الْکُتَّابِ ذَرٌّ فَقِيلَ أَبِي

احمد بن عثمان بن حکیم، بکر، عیسی، محمد، حکم، موسیٰ بن طلحہ، ابن حوتکیہ سے روایت ہے کہ میرے والد نے فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک دیہاتی شخص حاضر ہوا جو کہ ایک خرگوش لئے ہوئے تھا جس کو اس شخص نے بھونا تھا اور اس کے ساتھ روٹی بھی تھی۔ اس نے (وہ کھانا) رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے رکھا اور اس نے عرض کیا کہ میں نے دیکھا کہ یہ خرگوش خون بہا رہا تھا (یعنی حیض کا خون اس میں سے نکل رہا تھا کیونکہ خرگوش وہ جانور ہے کہ جس کو کہ عورت کی طرح حیض آتا ہے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے تم لوگ یہ خرگوش کھالو اور اس گاؤں کے رہنے والے سے فرمایا تم بھی یہ کھا لو۔ اس شخص نے عرض کیا میرا تو روزہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارا کس طرح کا روزہ ہے؟ اس شخص نے عرض کیا مہینہ میں تین روزے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تم یہ روزے رکھا کرو تو سفید روشن راتوں میں رکھا کرو۔ یعنی 13-14-15 تاریخ کو روزہ رکھا کرو۔ امام نسائی نے فرمایا کہ صحیح ہے کہ ابن حوتکیہ نے حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سنا لیکن ہو سکتا ہے کہ بھول سے بجائے حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ابی لکھا گیا۔

It was narrated that Ibn Al Hawtakiyyah said: “Ubayy said: ‘A Bedouin came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he had a rabbit that he had grilled and some bread. He placed it before the Prophet then he said: “I found it bleeding.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to his Companions: “It doesn’t matter; eat.” And he said to the Bedoujn: “Eat.” He said: “I am fasting.” He said: “What fast is that?” He said: “Fasting three days each month.” He said: “If you want to fast, then you should fast the shining days of Al-BId: The thirteenth, fourteenth and fifteenth.” (Hasan)
Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: What is correct is: “From Abu Dharr” and it appears that “Dharr” was omitted from the book so it became: “Ubayy.”

یہ حدیث شیئر کریں