زیر نظر حدیث شریف میں موسیٰ بن طلحہ پر اختلاف
راوی: محمد بن معمر , حبان , ابوعوانة , عبدالملک بن عمیر , موسیٰ بن طلحہ , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَرْنَبٍ قَدْ شَوَاهَا فَوَضَعَهَا بَيْنَ يَدَيْهِ فَأَمْسَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَأْکُلْ وَأَمَرَ الْقَوْمَ أَنْ يَأْکُلُوا وَأَمْسَکَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَمْنَعُکَ أَنْ تَأْکُلَ قَالَ إِنِّي صَائِمٌ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ الشَّهْرِ قَالَ إِنْ کُنْتَ صَائِمًا فَصُمْ الْغُرَّ
محمد بن معمر، حبان، ابوعوانة، عبدالملک بن عمیر، موسیٰ بن طلحہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی باشندہ ایک روز خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور اس نے ایک خرگوش بھون کر پکایا اس نے وہ بھنا ہوا خرگوش آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے پیش کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے کھانے سے رک گئے اور خرگوش نہیں کھایا لیکن لوگوں کو حکم فرمایا تو انہوں نے کھالیا اور وہ گاؤں والا بھی کھانے سے باز رہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم کس وجہ سے نہیں کھاتے ہو؟ اس نے عرض کیا کہ میں ہر ماہ میں تین روزے رکھتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم روزے رکھتے ہو تو چاندنی کے دنوں میں روزہ رکھا کرو۔ (یعنی13-14-15 تاریخ کو)
It was narrated that Abu Hurairah said: “A Bedouin came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with a rabbit that he had grilled it and placed it in front of him. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم refrained from eating, but he told the people to eat. The Bedouin also refrained, and the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to him: ‘What is keeping you from eating?’ He said: ‘I fast three days of the month.’ He said: ‘If you want to fast, fast the shining days. (Sahih)