سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 313

ہر ماہ پانچ روزے رکھنے سے متعلق احادیث

راوی: زکریا بن یحیی , وہب بن بقیة , خالد , خالد , ابوقلابة , ابوملیح , عبداللہ بن عمرو

أَخْبَرَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ قَالَ أَنْبَأَنَا خَالِدٌ عَنْ خَالِدٍ وَهُوَ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ أَبِيکَ زَيْدٍ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذُکِرَ لَهُ صَوْمِي فَدَخَلَ عَلَيَّ فَأَلْقَيْتُ لَهُ وِسَادَةَ أَدَمٍ رَبْعَةً حَشْوُهَا لِيفٌ فَجَلَسَ عَلَی الْأَرْضِ وَصَارَتْ الْوِسَادَةُ فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَهُ قَالَ أَمَا يَکْفِيکَ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ خَمْسًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ سَبْعًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ تِسْعًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِحْدَی عَشْرَةَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا صَوْمَ فَوْقَ صَوْمِ دَاوُدَ شَطْرَ الدَّهْرِ صِيَامُ يَوْمٍ وَفِطْرُ يَوْمٍ

زکریا بن یحیی، وہب بن بقیة، خالد، خالد، ابوقلابة، ابوملیح، عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے میرے روزوں کا تذکرہ ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے چمڑے کا بنا ہوا ایک تکیہ بچھایا کہ جس کے اندر کھجوروں کی چھال بھری ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زمین پر تشریف فرما ہوئے اور میرے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درمیان تکیہ حائل ہوگیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم کو ہر ماہ میں تین روزے رکھنا کافی نہیں ہیں؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا پانچ۔ میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سات۔ پھر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نو۔ پھر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گیارہ۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت داؤد علیہ السلام کے روزہ سے بڑھ کر کوئی دوسرا روزہ نہیں ہے وہ آدھے زمانہ میں روزہ رکھتے تھے اور اس طریقہ سے کہ ایک روز روزہ رکھتے اور ایک روز افطار فرماتے۔

It was narrated that Ibn Al Malih said: “I entered with Zaid upon ‘Abdullah bin ‘Amr and he narrated: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was told about my fasting, so he entered upon me and I gave him an average-sized leather pillow that was stuffed with palm fibers. He sat in the ground with the pillow between myself and him, and said: “Will it not be sufficient for you to fast three days each month?” I said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!” He said: “Five.” I said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!” He said: “Seven.” I said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!” He said: “Nine.” I said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!” He said: “Eleven.” I said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!” Then the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no fast better than the fast of Dawud, half of a lifetime, fasting one day and not the next.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں