ہر مہینے میں دس روزے رکھنے کا بیان
راوی: ابراہیم بن حسن , حجاج , ابن جریج , عطاء , ابوعباس , عبداللہ بن عمرو بن عاص
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ سَمِعْتُ عَطَائً يَقُولُ إِنَّ أَبَا الْعَبَّاسِ الشَّاعِرَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ بَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَصُومُ أَسْرُدُ الصَّوْمَ وَأُصَلِّي اللَّيْلَ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ وَإِمَّا لَقِيَهُ قَالَ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّکَ تَصُومُ وَلَا تُفْطِرُ وَتُصَلِّي اللَّيْلَ فَلَا تَفْعَلْ فَإِنَّ لِعَيْنِکَ حَظًّا وَلِنَفْسِکَ حَظًّا وَلِأَهْلِکَ حَظًّا وَصُمْ وَأَفْطِرْ وَصَلِّ وَنَمْ وَصُمْ مِنْ کُلِّ عَشَرَةِ أَيَّامٍ يَوْمًا وَلَکَ أَجْرُ تِسْعَةٍ قَالَ إِنِّي أَقْوَی لِذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ صُمْ صِيَامَ دَاوُدَ إِذًا قَالَ وَکَيْفَ کَانَ صِيَامُ دَاوُدَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ کَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَلَا يَفِرُّ إِذَا لَاقَی قَالَ وَمَنْ لِي بِهَذَا يَا نَبِيَّ اللَّهِ
ابراہیم بن حسن، حجاج، ابن جریج، عطاء، ابوعباس، عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اطلاع ملی کہ میں ہمیشہ روزہ رکھتا ہوں اور رات میں نماز میں مشغول رہتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو طلب فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود مجھ سے ملاقات فرمائی اور ارشاد فرمایا مجھ کو اس بات کا علم ہوا ہے کہ تم روزہ دار رہتے ہو اور افطار نہیں کرتے (یعنی تم مستقل روزے ہی روزے رکھتے رہتے ہو اور تمام رات نماز میں مشغول رہتے ہو۔ تم اس طرح سے نہ کرو کیونکہ تمہاری آنکھوں کا بھی حق ہے اور تمہارے نفس کا بھی حق ہے اور تم پر تمہاری بیوی کا بھی ایک حصہ (اور حق) ہے تم روزہ بھی رکھو اور افطار بھی کرو یعنی (روزہ چھوڑ دو) اور تم کو بقایا نو روزوں کا بھی اجر ملے گا۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے اندر اس سے زیادہ کی قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم حضرت داؤد علیہ السلام کا روزہ رکھ لو۔ میں نے عرض کیا کہ ان کا روزہ کس قسم کا ہوا کرتا تھا۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ ایک دن تو روزہ رکھتے تھے اور ایک روز روزہ افطار فرماتے اور جس وقت جنگ میں مقابلہ ہوتا تو آپ راہ فرار اختیار نہ کرتے۔ میں نے عرض کیا کہ کون شخص یہ کر سکتا ہے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔
‘Abdullah bin ‘Amr bin Al- ‘As said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم heard that I was fasting Continually and praying all night.” Either he sent for him, or he happened to meet him and he said: “Have I not been told that you fast
and never break your fast, and you pray all night? Do not do that, for your eyes should have a share, your self should have a share, and your family should have a share. Fast and break your fast; pray and sleep. Fast one day out of every ten, and you will have the reward of the other nine.” He said: “I am able to do more than that, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.” He said: “Observe the fast of Dawud then.” “I said: ‘How did Dawud fast, Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم?’ He said: ‘He used to fast one day, and not the next, and he never fled if he met (the enemy in battle).” He said: “How can I compare to him, Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم?” (Sahih)