سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 268

رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روزہ! میرے والدین آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قربان۔ اور اس خبر کے ناقلین کا اختلاف

راوی: عمرو بن علی , عبدالرحمن , ثابت بن قیس , ابوغصن شیخ , ابوسعید مقبری , اسامة بن زید

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ أَبُو الْغُصْنِ شَيْخٌ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَرَکَ تَصُومُ شَهْرًا مِنْ الشُّهُورِ مَا تَصُومُ مِنْ شَعْبَانَ قَالَ ذَلِکَ شَهْرٌ يَغْفُلُ النَّاسُ عَنْهُ بَيْنَ رَجَبٍ وَرَمَضَانَ وَهُوَ شَهْرٌ تُرْفَعُ فِيهِ الْأَعْمَالُ إِلَی رَبِّ الْعَالَمِينَ فَأُحِبُّ أَنْ يُرْفَعَ عَمَلِي وَأَنَا صَائِمٌ

عمرو بن علی، عبدالرحمن، ثابت بن قیس، ابوغصن شیخ، ابوسعید مقبری، اسامة بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ماہ شعبان کے علاوہ کسی دوسرے ماہ میں اس طریقہ سے (یعنی پابندی سے) روزہ رکھتا ہوا نہیں دیکھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ مہینہ وہ مہینہ ہے کہ جس کی برکت (اور عظمت) سے لوگ غافل ہیں اور ماہ رجب اور ماہ رمضان کے درمیان یہ وہ مہینہ ہے کہ جس میں انسان کے اعمال اللہ تعالیٰ کے پاس اٹھائے جاتے ہیں اور میری خواہش ہے کہ میرا عمل اس وقت پیش ہو جس وقت میرا روزہ ہو۔

Usamah bin Zaid said: “I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I do not see you fasting any month as much as Sha’ban.’ He said: ‘That is a month to which people do not pay much attention, between Rajab and Ramadan. It is a month in which the deeds are taken up to the Lord of the worlds, and I like that my deeds to be taken up when I am fasting.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں