سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 237

روزہ کی نیت اور سیدہ عائشہ صدیقہ کی حدیث میں طلحہ بن یحیٰی کے متعلق اختلاف

راوی: عمرو بن علی , یحیی , طلحہ بن یحیی , عائشہ بنت طلحہ , عائشہ

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ بِنْتُ طَلْحَةَ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَأْتِيهَا وَهُوَ صَائِمٌ فَقَالَ أَصْبَحَ عِنْدَکُمْ شَيْئٌ تُطْعِمِينِيهِ فَنَقُولُ لَا فَيَقُولُ إِنِّي صَائِمٌ ثُمَّ جَائَهَا بَعْدَ ذَلِکَ فَقَالَتْ أُهْدِيَتْ لَنَا هَدِيَّةٌ فَقَالَ مَا هِيَ قَالَتْ حَيْسٌ قَالَ قَدْ أَصْبَحْتُ صَائِمًا فَأَکَلَ

عمرو بن علی، یحیی، طلحہ بن یحیی، عائشہ صدیقہ بنت طلحہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس روزہ کی حالت میں تشریف لائے اور دریافت فرمایا کہ کچھ کھانے کے واسطے ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ جی نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں روزہ سے ہوں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس بات کے ایک دن کے بعد تشریف لائے میں نے عرض کیا کہ ہمارے پاس (حیس کا) حصہ آیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا چیز ہے؟۔ ہم نے کہا کہ حیس آیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے تو روزہ رکھا تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ حیس تناول فرما لیا۔

It was narrated from ‘Aishah, the Mother of the Believers, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to come to her when he was fasting and say: “Do you have anything this morning that you can give me to eat?” We would say no, and he would say: “I am fasting.” Then after that he came and she said: “I have been given a gift.” He said: “What is it?” She said: “Hais.” He said: “I started the day fasting,” but then he ate. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں