سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 235

روزہ کی نیت اور سیدہ عائشہ صدیقہ کی حدیث میں طلحہ بن یحیٰی کے متعلق اختلاف

راوی: عبداللہ بن ہیثم , ابوبکر حنفی , سفیان , طلحہ بن یحیی , مجاہد , عائشہ

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْهَيْثَمِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَی عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجِيئُ وَيَقُولُ هَلْ عِنْدَکُمْ غَدَائٌ فَنَقُولُ لَا فَيَقُولُ إِنِّي صَائِمٌ فَأَتَانَا يَوْمًا وَقَدْ أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ فَقَالَ هَلْ عِنْدَکُمْ شَيْئٌ قُلْنَا نَعَمْ أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ قَالَ أَمَا إِنِّي قَدْ أَصْبَحْتُ أُرِيدُ الصَّوْمَ فَأَکَلَ خَالَفَهُ قَاسِمُ بْنُ يَزِيدَ

عبداللہ بن ہیثم، ابوبکر حنفی، سفیان، طلحہ بن یحیی، مجاہد، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور دریافت فرمایا کہ تم لوگوں کے پاس کھانا موجود ہے؟ ہم عرض کرتے کہ نہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں روزہ دار ہوں پھر ایک دن تشریف لائے تو ہم لوگوں کے پاس حیس آیا تھا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے دریافت فرمایا کوئی چیز موجود ہے؟ ہم نے کہا کہ حیس آیا ہوا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے صبح کو روزے رکھنے کی نیت کرلی تھی پھر کھانا کھایا۔

It was narrated that ‘Aishah said the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم would come and say: “Do you have any food for breakfast?” and we would say no, so he would say: “I am fasting.” One day he came to us and we had been given some ais. He said: “Do you have Lig (to eat)?” and we said:
we have been given some Hais.” He said: “I started the dayto fast,” but then he ate.(Hasan) Qasim bin Yazid contradicted…

یہ حدیث شیئر کریں