حضرت حمزہ بن عمرو کی روایت میں حضرت سلیمان بن یسار کے متعلق راویوں کا اختلاف
راوی: عمران بن بکار , احمد بن خالد , محمد , عمران بن ابوانس , سلیمان بن یسار و حنظلة بن علی , حمزة بن عمرو
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَکَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي أَنَسٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ وَحَنْظَلَةَ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَانِي جَمِيعًا عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَمْرٍو قَالَ کُنْتُ أَسْرُدُ الصِّيَامَ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَسْرُدُ الصِّيَامَ فِي السَّفَرِ فَقَالَ إِنْ شِئْتَ فَصُمْ وَإِنْ شِئْتَ فَأَفْطِرْ
عمران بن بکار، احمد بن خالد، محمد، عمران بن ابوانس، سلیمان بن یسار و حنظلة بن علی، حمزہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا میں اپنے اندر سفر میں (یعنی خود میں) روزہ رکھنے کی قوت محسوس کرتا ہوں کیا مجھ پر دوران سفر (روزہ رکھنے میں) کسی قسم کا کوئی گناہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ ایک رخصت اور گنجائش ہے اللہ تعالیٰ کی جانب سے پس جو شخص یہ رخصت حاصل کرے تو بہتر ہے اور جو شخص روزہ رکھنا چاہے تو اس کے ذمہ کسی قسم کا کوئی گناہ نہیں ہے۔
It was narrated that Hamzah bin ‘Amr said: “I used to fast continually at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم gj,. I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I fast continually while traveling.’ He said: ‘If you wish then fast, and if you wish then do not fast.” (Sahih)