روزوں کی فرضیت کا بیان
راوی: محمد بن معمر , ابوعامرعقدی , سلیمان بن مغیرة , ثابت , انس
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ نُهِينَا فِي الْقُرْآنِ أَنْ نَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَيْئٍ فَکَانَ يُعْجِبُنَا أَنْ يَجِيئَ الرَّجُلُ الْعَاقِلُ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ فَيَسْأَلَهُ فَجَائَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ أَتَانَا رَسُولُکَ فَأَخْبَرَنَا أَنَّکَ تَزْعُمُ أَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَرْسَلَکَ قَالَ صَدَقَ قَالَ فَمَنْ خَلَقَ السَّمَائَ قَالَ اللَّهُ قَالَ فَمَنْ خَلَقَ الْأَرْضَ قَالَ اللَّهُ قَالَ فَمَنْ نَصَبَ فِيهَا الْجِبَالَ قَالَ اللَّهُ قَالَ فَمَنْ جَعَلَ فِيهَا الْمَنَافِعَ قَالَ اللَّهُ قَالَ فَبِالَّذِي خَلَقَ السَّمَائَ وَالْأَرْضَ وَنَصَبَ فِيهَا الْجِبَالَ وَجَعَلَ فِيهَا الْمَنَافِعَ آللَّهُ أَرْسَلَکَ قَالَ نَعَمْ قَالَ وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَيْنَا خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِي کُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ قَالَ صَدَقَ قَالَ فَبِالَّذِي أَرْسَلَکَ آللَّهُ أَمَرَکَ بِهَذَا قَالَ نَعَمْ قَالَ وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَيْنَا زَکَاةَ أَمْوَالِنَا قَالَ صَدَقَ قَالَ فَبِالَّذِي أَرْسَلَکَ آللَّهُ أَمَرَکَ بِهَذَا قَالَ نَعَمْ قَالَ وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَيْنَا صَوْمَ شَهْرِ رَمَضَانَ فِي کُلِّ سَنَةٍ قَالَ صَدَقَ قَالَ فَبِالَّذِي أَرْسَلَکَ آللَّهُ أَمَرَکَ بِهَذَا قَالَ نَعَمْ قَالَ وَزَعَمَ رَسُولُکَ أَنَّ عَلَيْنَا الْحَجَّ مَنْ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا قَالَ صَدَقَ قَالَ فَبِالَّذِي أَرْسَلَکَ آللَّهُ أَمَرَکَ بِهَذَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَا أَزِيدَنَّ عَلَيْهِنَّ شَيْئًا وَلَا أَنْقُصُ فَلَمَّا وَلَّی قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَئِنْ صَدَقَ لَيَدْخُلَنَّ الْجَنَّةَ
محمد بن معمر، ابوعامرعقدی، سلیمان بن مغیرة، ثابت، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگوں کو قرآن کریم کی رو سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جو کچھ دریافت کرنے کی (یعنی غیرضروری سوال کی) ممانعت تھی۔ تو ہم لوگوں کو یہ بات اچھی لگتی تھی (یعنی ہم لوگ اس کے منتظر رہتے تھے کہ) کوئی سمجھ دار دیہاتی شخص حاضر ہو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کوئی سوال دریافت کرے۔ اتفاق سے ایک دیہاتی شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمہارا پیغام پہنچانے والا شخص ہمارے پاس حاضر ہوا ہے اور عرض کیا کہ تم لوگ کہتے ہو کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ کو بھیجا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس شخص نے سچ کہا۔ اس شخص نے عرض کیا آسمان کس نے پیدا کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے۔ پھر اس شخص نے عرض کیا کہ پہاڑ کس نے بنائے اور کس نے ان کو زمین میں جمایا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے۔ پھر اس شخص نے عرض کیا ان میں منافع (یعنی قسم قسم کے پھل اور میوے) کس نے پیدا کئے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے۔ پھر اس نے عرض کیا اس ذات کی قسم کہ جس نے زمین اور آسمان بنائے پھر زمین میں اس نے پہاڑ کھڑے کئے پھر ان میں قسم قسم کے فائدے رکھے اور کیا اللہ تعالیٰ نے ہی رسول بنا کر تم کو بھیجا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جی ہاں۔ پھر اس شخص نے عرض کیا کہ تمہارا پیغام پہنچانے والے نے ہم سے کہا ہے کہ ہم پر پانچ نمازیں (فرض) ہیں۔ ہر دن اور رات میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سچ کہا۔ اس نے عرض کیا۔ اس ذات کی قسم کہ جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھیجا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حکم فرمایا ہے ان نمازوں کا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جی ہاں۔ پھر اس نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیغام پہنچانے والے نے بیان کیا کہ ہم پر ہر سال ایک ماہ کے روزے فرض ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سچ کہا۔ اس نے عرض کیا اس ذات کی قسم کہ جس نے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (نبی بنا کر) بھیجا ہے اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو روزوں کا حکم فرمایا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جی ہاں۔ پھر اس نے عرض کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیغام پہنچانے والے نے ہم سے کہا کہ ہم پر حج فرض ہے بیت اللہ شریف کا جو حج کے لئے جانے کی استطاعت حاصل کرے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جی ہاں۔ اس نے کہا کہ اس ذات کی قسم کہ جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سچا پیغمبر بنا کر بھیجا ہے میں ان باتوں کو پورا کروں گا۔ نہ تو میں ان میں کسی قسم کا کوئی اضافہ کروں گا اور نہ کسی قسم کی کمی کروں گا۔ جس وقت وہ شخص پشت موڑ کر چل دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اگر اس شخص نے سچ بولا تو یہ شخص جنت میں داخل ہوگا۔
It was narrated that Anas Said: “We were forbidden in the Qur’an to ask the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about anything not imperative, so We liked it when a wise man from among the people of the desert came and asked him. A man from among the desert people came and said: ‘Muhammad, your messenger came to us and told us that you say that Allah, the Mighty and Sublime, has sent you.’ He said: ‘He spoke the truth.’ He said: ‘Who created the heavens?’ He said: ‘Allah.’ He said: ‘Who created the Earth?’ He said: ‘Allah.’ He said: ‘Who set up the mountains in it?’ He said: ‘Allah.’ He said: ‘Who created beneficial things in them?’ He said: ‘Allah.’ He said: ‘By the One Who created the heavens and the Earth, and set up the mountains therein, and created beneficial things in them, has Allah sent you?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘Your messenger said that we have to offer five prayers each day and night.’ He said: ‘He spoke the truth.’ He said: ‘By the One Who sent You, has Allah commanded you to do this?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘Your messenger said that we have to pay Zakah on our wealth.’ He said: ‘He spoke the truth.’ He said: ‘By the One Who sent You, has Allah commanded you to do this?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘Your messenger said that we have to fast the month of Ramadan each year.’ He said: ‘He spoke the truth.’ He said: ‘By the One Who sent You, has Allah commanded you to do this?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘Your messenger said that we have to perform Hajj, those who can afford it.’ He said: ‘He spoke the truth.’ He said: ‘By the One Who sent You, has Allah commanded you to do this?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘By the One Who sent you with the truth, I will not do more than this or less.’ When he left, the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘If he is sincere, he will certainly enter Paradise.” (Sahih)