بحالت سفر روزہ نہ رکھنے کی فضیلت سے متعلق
راوی: اسحق بن ابراہیم , ابومعاویہ , عاصم احول , مورق عجلی , انس بن مالک
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ عَنْ مُوَرِّقٍ الْعِجْلِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ فَمِنَّا الصَّائِمُ وَمِنَّا الْمُفْطِرُ فَنَزَلْنَا فِي يَوْمٍ حَارٍّ وَاتَّخَذْنَا ظِلَالًا فَسَقَطَ الصُّوَّامُ وَقَامَ الْمُفْطِرُونَ فَسَقَوْا الرِّکَابَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَهَبَ الْمُفْطِرُونَ الْيَوْمَ بِالْأَجْرِ
اسحاق بن ابراہیم، ابومعاویہ، عاصم احول، مورق عجلی، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ سفر کی حالت میں تھے ہم میں سے بعض حضرات نے روزہ رکھا اور بعض حضرات نے افطار فرمایا یعنی روزہ نہیں رکھا ایک روز بہت گرمی تھی ہم لوگ ٹھہرے اور سایہ کئے ہوئے تھے کہ روزہ دار تھک کر گر گئے اور بغیر روزہ والے اٹھ گئے اور ہم نے اونٹوں کو پانی پلایا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آج کے دن کا اجرو ثواب بغیر روزہ دار والے لوگوں کے حصہ میں آگیا۔
It was narrated that Anas bin Malik said: “We were with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمon a journey, and some of us were fasting and some of us were not. We made a stop on a hot day and looked for shade. Those who were fasting fell to the ground, but those who were not fasting got up and watered the animals. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Those who were not fasting today have taken the reward.” (Sahih)