زیر نظر حدیث شریف میں حضرت معاویہ بن سلام اور حضرت علی بن مبارک پر اختلاف
راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , خالد , ابوقلابة
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ رَجُلٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَةٍ فَإِذَا هُوَ يَتَغَدَّی قَالَ هَلُمَّ إِلَی الْغَدَائِ فَقُلْتُ إِنِّي صَائِمٌ قَالَ هَلُمَّ أُخْبِرْکَ عَنْ الصَّوْمِ إِنَّ اللَّهَ وَضَعَ عَنْ الْمُسَافِرِ نِصْفَ الصَّلَاةِ وَالصَّوْمَ وَرَخَّصَ لِلْحُبْلَی وَالْمُرْضِعِ
سوید بن نصر، عبد اللہ، خالد، ابوقلابة رضی اللہ ایک شخص سے روایت نقل کرتے ہیں کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک کام کے واسطے حاضر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت صبح کا کھانا نوش فرما رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم میرے پاس آجاؤ۔ میں نے عرض کیا میرا تو روزہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم اس طرف آجاؤ۔ میں تم کو روزہ کا حکم بتلاؤں اللہ تعالیٰ نے مسافر کو آدھی نماز اور روزہ معاف فرما دیا ہے۔ اس طریقہ سے حاملہ عورت اور دودھ پلانے والی خاتون کو بھی رخصت دی ہے (یعنی وہ روزہ بعد میں قضا کر لے اگر رمضان میں روزہ نہ رکھ سکے تو۔)۔
It was narrated from Abu Qilabah that a man said: ‘I came
to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to discuss Something and he was eating
breakfast He said: ‘Come and eat.’I said: ‘I am fasting.’ He said: ‘Come and I will tell you about fasting. Allah has waived half of prayer and fasting from the traveler, and He has granted a concession to pregnant women and the sick.” (Sahih)