سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 175

زیر نظر حدیث میں حضرت علی بن مبارک کے اختلاف کا تذکرہ

راوی: ہارون بن عبداللہ و عبدالرحمن بن محمد بن سلام , ابوداؤد , سفیان , اوزاعی , یحیی , ابوسلمہ , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبدِ اللَّهِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِطَعَامٍ بِمَرِّ الظَّهْرَانِ فَقَالَ لِأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ أَدْنِيَا فَکُلَا فَقَالَا إِنَّا صَائِمَانِ فَقَالَ ارْحَلُوا لِصَاحِبَيْکُمْ اعْمَلُوا لِصَاحِبَيْکُمْ

ہارون بن عبداللہ و عبدالرحمن بن محمد بن سلام، ابوداؤد، سفیان، اوزاعی، یحیی، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا (مقام) مرالظہران میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ارشاد فرمایا تم لوگ نزدیک آجاؤ اور کھانا کھا لو۔ ان دونوں نے عرض کیا ہمارا تو روزہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم لوگ اپنے ساتھیوں کی تیاری کرا دو اور تم لوگ ان دونوں (یعنی حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی الہ عنہما) کا کام کرو کیونکہ ان کا روزہ ہے۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “Some food was brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم at Marr Az-Zahran, and he said to Abu Bakr and ‘Umar: ‘Come and eat.’ They said: ‘We are fasting.’ He said: ‘Saddle the camels for your companions, and help your companions.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں