زیر نظر حدیث میں حضرت علی بن مبارک کے اختلاف کا تذکرہ
راوی: محمد بن عبداللہ بن عبدالحکم , شعیب , لیث , ابن ہاد , جعفر بن محمد , وہ اپنے والد سے , جابر
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ عَنْ شُعَيْبٍ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی مَکَّةَ عَامَ الْفَتْحِ فِي رَمَضَانَ فَصَامَ حَتَّی بَلَغَ کُرَاعَ الْغَمِيمِ فَصَامَ النَّاسُ فَبَلَغَهُ أَنَّ النَّاسَ قَدْ شَقَّ عَلَيْهِمْ الصِّيَامُ فَدَعَا بِقَدَحٍ مِنْ الْمَائِ بَعْدَ الْعَصْرِ فَشَرِبَ وَالنَّاسُ يَنْظُرُونَ فَأَفْطَرَ بَعْضُ النَّاسِ وَصَامَ بَعْضٌ فَبَلَغَهُ أَنَّ نَاسًا صَامُوا فَقَالَ أُولَئِکَ الْعُصَاةُ
محمد بن عبداللہ بن عبدالحکم، شعیب، لیث، ابن ہاد، جعفر بن محمد، وہ اپنے والد سے، جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس سال فتح مکہ ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ماہ رمضان میں مکہ مکرمہ کی جانب روانہ ہوئے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روزہ رکھتے رہے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (وادی) کراع الغمیم پہنچ گئے اور لوگ بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے۔ روزے رکھتے رہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کی اطلاع ملی کہ روزہ رکھنا لوگوں کو دشواری اور تکلیف کا سبب بن گیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک پیالہ پانی طلب فرمایا نماز عصر کے بعد اور پی لیا۔ لوگ دیکھ رہے تھے۔ اس پر بعض حضرات نے روزہ افطار کرلیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھ کر اور بعض حضرات نے روزہ رکھا۔ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ اطلاع ملی کہ بعض حضرات روزہ رکھے ہوئے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ نافرمان ہیں۔
It was narrated that Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went out to Makkah in the year of the Conquest in Ramaclan. He fasted until he reached Kura’ Al GhamIm, and the people fasted. Then he heard that it was too difficult for the people to fast, so he called for a vessel of water after ‘Asr and drank it while the people were looking on. Then some of the people broke their fast and some continued to fast. He heard that some people were still fasting and he said: ‘Those are the disobedient ones.”(Sahih)