وصیت کرنے میں دیر کرنا مکروہ ہے
راوی: عمرو بن علی , یحیی , شعبہ , قتادہ , مطرف
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلْهَاکُمْ التَّکَاثُرُ حَتَّی زُرْتُمْ الْمَقَابِرَ قَالَ يَقُولُ ابْنُ آدَمَ مَالِي مَالِي وَإِنَّمَا مَالُکَ مَا أَکَلْتَ فَأَفْنَيْتَ أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَيْتَ أَوْ تَصَدَّقْتَ فَأَمْضَيْتَ
عمرو بن علی، یحیی، شعبہ، قتادہ، حضرت مطرف اپنے والد ماجد سے نقل فرماتے ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت کریمہ" أَلْهَاکُمْ التَّکَاثُرُ " تلاوت فرمائی یعنی یہ فخر تم لوگوں کو غفلت میں ڈالے رکھتا ہے یہاں تک کہ تم لوگ قبرستان میں پہنچ جاتے ہو اور ارشاد فرمایا۔ انسان کہتا ہے کہ میری دولت ہے یہ میری دولت ہے حالانکہ درحقیقت تمہاری دولت تو وہی ہے جو کہ تم نے کھا کر (یا استعمال کر کے) ختم اور فنا کر دیا یا پہن کر پرانا کر دیا اور صدقہ ادا کر کے آخرت کے واسطے بھیج دیا۔
Abu Habibah At-Ta’i said:“A man made a will leaving some
Dinars (to be spent) in the cause of Allah. Abu Ad-Darda’ was asked about that, and he narrated that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The likeness of the one who frees a slave or gives some charity when he is dying, is that of a man who gives a gift after he has eaten his fill.” (Hasan)