مشترک جائیداد کا وقف
راوی: سعید بن عبدالرحمن , سفیان بن عیینہ , عبیداللہ بن عمر , نافع , ابن عمر
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ عُمَرُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمِائَةَ سَهْمٍ الَّتِي لِي بِخَيْبَرَ لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَعْجَبَ إِلَيَّ مِنْهَا قَدْ أَرَدْتُ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْبِسْ أَصْلَهَا وَسَبِّلْ ثَمَرَتَهَا
سعید بن عبدالرحمن، سفیان بن عیینہ، عبیداللہ بن عمر، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو خیبر میں جو ایک سو حصے ملے ہیں اس قسم کا مال و دولت آج تک مجھ کو نصیب نہ ہو سکا اور وہ مال و دولت مجھ کو بہت پسندیدہ بھی ہے لہذا میں چاہتا ہوں کہ اس کو صدقہ خیرات کر دوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی اصل اپنے پاس رکھو اور پھل اللہ کے راستہ میں دے دو۔
It was narrated that ‘Umar, may Allah be pleased with him, said: “Umar came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I have acquired some wealth the like of which I have never acquired before. I had one hundred head (of livestock) with which I bought one hundred shares of Khaibar from its people. I wanted to draw closer to Allah, the Mighty and Sublime, by means of it.’ He said: ‘Freeze it and donate its fruits.” (Sahih)