وقف کرنے کے طریقے اور زیر نظر حدیث میں راویوں کا اختلاف کا بیان
راوی: ابوبکر بن نافع , بہز , حماد , ثابت , انس
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ إِنَّ رَبَّنَا لَيَسْأَلُنَا عَنْ أَمْوَالِنَا فَأُشْهِدُکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنِّي قَدْ جَعَلْتُ أَرْضِي لِلَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلْهَا فِي قَرَابَتِکَ فِي حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ وَأُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ
ابوبکر بن نافع، بہز، حماد، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جس وقت یہ آیت" لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ " آخر تک نازل ہوئی تو ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمانے لگے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اللہ تعالیٰ ہمارے مال و دولت میں سے کچھ خیرات چاہتا ہے اس وجہ سے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ بنا کر عرض کرتا ہوں کہ میں نے اپنی زمین اللہ کے راستہ میں وقف کر دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس زمین کو اپنے رشتہ داروں کے لئے وقف کر دو یعنی حسان بن ثابت اور ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے واسطے۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “Umar said to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ‘The one hundred shares that I acquired in Khaibar — I have never acquired any wealth that I like more than that, and I want to give it in charity. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: Freeze it and donate its fruits.” (Sahih)