گھوڑ دوڑ کے بیان میں۔
راوی: محمد بن مثنی , خالد , حمید , انس
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی عَنْ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کَانَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةٌ تُسَمَّی الْعَضْبَائَ لَا تُسْبَقُ فَجَائَ أَعْرَابِيٌّ عَلَی قَعُودٍ فَسَبَقَهَا فَشَقَّ عَلَی الْمُسْلِمِينَ فَلَمَّا رَأَی مَا فِي وُجُوهِهِمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ سُبِقَتْ الْعَضْبَائُ قَالَ إِنَّ حَقًّا عَلَی اللَّهِ أَنْ لَا يَرْتَفِعَ مِنْ الدُّنْيَا شَيْئٌ إِلَّا وَضَعَهُ
محمد بن مثنی، خالد، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک اونٹنی تھی، جس کا نام عضباء تھا کوئی اونٹنی اس سے آگے نہ بڑھتی تھی، پس ایک اعرابی ایک نوجوان اونٹ پر سوار ہو کے آیا اور وہ اس سے آگے نکل گیا مسلمانوں کو یہ بات بہت شاق گزری، جب لوگوں کے چہروں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رنجیدہ دیکھا تو وجہ پوچھی انہوں نے کہا عضباء پیچھے رہ گئی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ پر یہ حق ہے کہ دنیا کی جو چیز بلند ہو، اس کو پست کردے،
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There should be no awards (for victory in a compatition) except over camels or horses.”
(Sahih)