حضرت ابوامامہ کی حدیث حضرت محمد بن ابی یعقوب پر اختلاف
راوی: بشر بن خالد , محمد بن جعفر , شعبة , سلیمان , ابراہیم , علقمہ
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ لَقِيَ عُثْمَانَ بِعَرَفَاتٍ فَخَلَا بِهِ فَحَدَّثَهُ وَأَنَّ عُثْمَانَ قَالَ لِابْنِ مَسْعُودٍ هَلْ لَکَ فِي فَتَاةٍ أُزَوِّجُکَهَا فَدَعَا عَبْدُ اللَّهِ عَلْقَمَةَ فَحَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ الْبَائَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَلْيَصُمْ فَإِنَّ الصَّوْمَ لَهُ وِجَائٌ
بشر بن خالد، محمد بن جعفر، شعبہ، سلیمان، ابراہیم، علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود کی حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے (مقام) عرفات میں ملاقات ہوئی اور تنہائی میں ان سے گفتگو کی۔ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ارشاد فرمایا میں تمہارا نکاح ایک نوجوان خاتون سے کر دوں؟ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلایا اور یہ حدیث شریف بیان فرمائی کہ تم میں سے جو کوئی نکاح کرنے کی طاقت رکھے تو وہ شخص نکاح کرے یہ اس کی نظر کی حفاظت کرے گا یعنی نامحرم عورت کو دیکھنے سے محفوظ رہے گا) اور شرم گاہ کو اچھا رکھے گا اور جو کوئی نکاح کی طاقت نہ رکھتا ہو تو وہ شخص روزہ رکھے روزہ اس کی شہوت کو کم کردے گا۔
It was narrated from ‘Alqamah that Ibn Mas’ud met ‘Uthman at ‘Arafat and spoke to him in private. ‘Uthman said to Ibn Mas’ud: “Are you interested in a girl so that I marry her to you?” ‘Abdullah called ‘Alqamah and he told him that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:‘Whoever among you can afford to get married, let him do so. Whoever cannot afford it, let him fast, for fasting will be a restraint (W for him.” (Sahih)