اگر بیوی اہل کتاب میں سے ہو تو اس پر عدت کا حکم ساقط ہو جاتا ہے
راوی: اسحاق بن منصور , عبداللہ بن یوسف , لیث , ایوب ابن موسی , حمید بن نافع , زینب بنت ابوسلمہ , ام حبیبہ ا
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي أَيُّوبُ بْنُ مُوسَی عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَلَی هَذَا الْمِنْبَرِ لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ أَنْ تَحِدَّ عَلَی مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ إِلَّا عَلَی زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا
اسحاق بن منصور، عبداللہ بن یوسف، لیث، ایوب ابن موسی، حمید بن نافع، زینب بنت ابوسلمہ، حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی منبر پر فرمایا اور قیامت کے دن پر ایمان لانے والی کسی خاتون کے واسطے جائز نہیں ہے کہ وہ شوہر کے علاوہ کسی کی موت پر تین دن سے زیادہ ماتم کرے لیکن شوہر کی وفات پر چار ماہ دس روز تک وہ غم منائے (یعنی عدت گزارے)۔
It was narrated from ‘ishah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “It is not permissible for a woman who believes in Allah and the Last Day to mourn for more than three days, except for her husband.” (Sahih)