سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1460

حاملہ کی عدت کے بیان میں

راوی: محمد بن عبدالاعلی , خالد , ابن عون , محمد

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا فِي نَاسٍ بِالْکُوفَةِ فِي مَجْلِسٍ لِلْأَنْصَارِ عَظِيمٍ فِيهِمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَی فَذَکَرُوا شَأْنَ سُبَيْعَةَ فَذَکَرْتُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ فِي مَعْنَی قَوْلِ ابْنِ عَوْنٍ حَتَّی تَضَعَ قَالَ ابْنُ أَبِي لَيْلَی لَکِنَّ عَمَّهُ لَا يَقُولُ ذَلِکَ فَرَفَعْتُ صَوْتِي وَقُلْتُ إِنِّي لَجَرِيئٌ أَنْ أَکْذِبَ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ وَهُوَ فِي نَاحِيَةِ الْکُوفَةِ قَالَ فَلَقِيتُ مَالِکًا قُلْتُ کَيْفَ کَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ يَقُولُ فِي شَأْنِ سُبَيْعَةَ قَالَ قَالَ أَتَجْعَلُونَ عَلَيْهَا التَّغْلِيظَ وَلَا تَجْعَلُونَ لَهَا الرُّخْصَةَ لَأُنْزِلَتْ سُورَةُ النِّسَائِ الْقُصْرَی بَعْدَ الطُّولَی

محمد بن عبدالاعلی، خالد، ابن عون، حضرت محمد فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ کوفہ میں انصار کی بڑی مجلس میں بیٹھا ہوا تھا کہ انہوں نے حضرت سبیعہ کا تذکرہ کیا۔ اس وقت حضرت عبدالرحمن بن ابی لیلی بھی موجود تھے۔ چنانچہ میں نے حضرت عبداللہ بن عتبہ بن مسعود کی حدیث نقل کی۔ جو کہ حضرت ابن عون کے مطابق تھی کہ اس کی عدت بچہ کی ولادت تک ہے۔ ابن ابی لیلی کہنے لگے لیکن ان کے چچا اس بات پر قائل نہیں ہیں اس پر میں نے اپنی آواز بلند کر کے کہا کیا میں اس کی جرات کر سکتا ہوں کہ حضرت عبداللہ بن عتبہ کی جانب جھوٹ منسوب کروں اور وہ کوفہ ہی میں موجود ہوں پھر جس وقت میں نے مالک سے ملاقات کی اور میں نے دریافت کیا کہ حضرت ابن مسعود حضرت سبیعہ کے بارے میں کیا فرماتے تھے؟ وہ بیان کرنے لگے کہ تم لوگ اس پر سختی کرتے ہوئے رخصت نہیں دیتے۔ حالانکہ خواتین کی چھوٹی سورت "سورت طلاق" لمبی سورت "سورت بقرہ" کے بعد نازل ہوئی ہے۔

It was narrated from ‘Ubaidullah bin ‘Abdullah that ‘Abdullah bin ‘Utbah wrote to ‘Umar bin ‘Abdullah bin Al-Arqam Az-Zuhri, telling him: “Go to Subai’ah bint Al-Harith Al Aslamiyyah, and ask her about the ruling of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم concerning her pregnancy.” He said: “So ‘Umar bin ‘Abdullah went to her and asked her. She told him that she was married to Saad bin Khawlah, who was one of the Companions of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم who had been present at Badr. He died during the Farewell Pilgrimage, and she gave birth before four months and ten days had passed since her husband’s death. When her Nifas ended, Abu As Sanabil — a man from Banu ‘Abd Ad-Dar — went to her and saw that she had adorned herself. He said: ‘Perhaps you want to get married before four months and ten days have passed?’ She said: ‘When I heard that from Abu As-Sanabil, I went to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and told him my story. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘It permissible for you to many when you gave birth.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں