حاملہ کی عدت کے بیان میں
راوی: محمد بن وہب , محمد بن سلمہ , ابوعبدالرحیم , زید بن ابوانیسہ , یزید بن ابوحبیب , محمد بن مسلم , عبیداللہ بن عبداللہ , زفر بن اوس
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عَبْدِ الرَّحِيمِ قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ الزُّهْرِيِّ قَالَ کَتَبَ إِلَيْهِ يَذْکُرُ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَهُ أَنَّ زُفَرَ بْنَ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ النَّصْرِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا السَّنَابِلِ بْنَ بَعْکَکِ بْنِ السَّبَّاقِ قَالَ لِسُبَيْعَةَ الْأَسْلَمِيَّةِ لَا تَحِلِّينَ حَتَّی يَمُرَّ عَلَيْکِ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا أَقْصَی الْأَجَلَيْنِ فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَتْهُ عَنْ ذَلِکَ فَزَعَمَتْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْتَاهَا أَنْ تَنْکِحَ إِذَا وَضَعَتْ حَمْلَهَا وَکَانَتْ حُبْلَی فِي تِسْعَةِ أَشْهُرٍ حِينَ تُوُفِّيَ زَوْجُهَا وَکَانَتْ تَحْتَ سَعْدِ بْنِ خَوْلَةَ فَتُوُفِّيَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَکَحَتْ فَتًی مِنْ قَوْمِهَا حِينَ وَضَعَتْ مَا فِي بَطْنِهَا
محمد بن وہب، محمد بن سلمہ، ابوعبدالرحیم، زید بن ابوانیسہ، یزید بن ابوحبیب، محمد بن مسلم، عبیداللہ بن عبد اللہ، حضرت زفر بن اوس فرماتے ہیں کہ حضرت ابوسنابل رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن بعلبک نے حضرت سبیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا کہ تم چار ماہ دس دن سے قبل شادی نہیں کر سکتیں۔ عدت یعنی تم کو زیادہ مدت تک گزارنا ہوگی اس بات پر وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئی اور حکم شرعی معلوم کیا۔ چنانچہ وہ نقل فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو یہ حکم شرعی ارشاد فرمایا کہ وہ بچہ پیدا ہونے کے بعد شادی کر سکتیں ہیں ان کو ان کے شوہر کی وفات کے وقت حمل تھا اور وہ نویں ماہ میں تھیں یعنی ان کو نو ماہ کا حمل تھا کہ ان کے شوہر کی وفات ہوگئی ان کے شوہر کا نام حضرت سعد بن خومہ تھا جو کہ حجة الوداع میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے اور ان کی اسی جگہ وفات ہوگئی چنانچہ بچہ کی ولادت کے بعد انہوں نے اپنی قوم کے ایک نوجوان شخص سے نکاح کر لیا تھا۔
‘Ubaidullah bin ‘Abdullah narrated that his father wrote to ‘Umar bin ‘Abdullah bin Arqam Az-Zuhri, telling him to go to Subai’ah bint Al-Harith Al Aslamiyyah and ask her about her Hadith and what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم had said to her when she consulted him. ‘Umar bin ‘Ahdullah wrote back to ‘Abdullah bin ‘Utbah telling him that Subai’ah told him, that she was married to Sahl bin Khawlah — who was from Banu ‘Amir bin Lu’ayy and who was one of those who had been present at Badr — and her husband died during the Farewell Pilgrimage while she was pregnant. She gave birth soon after he died, and when her Nifas ended she adorned herself to receive proposals of marriage. Abu As Sanabil bin Ba’kak — a man from Banu ‘Abd Ad-Dar — went to her and said to her: ‘Why do I see you adorned? Perhaps you want to get married, but by Allah you will not get married until four months and ten days have passed.’ Subai’ah said: ‘When he said that to me, I put on my clothes in the evening and went to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and asked him about that. He ruled that it had become permissible for me to marry when I gave birth, and he told me to get married if I wanted to.” (Sahih)